تشریح:
1۔ خط ہو یا کوئی اوراہم تحریریں اس کی ابتداء میں بسم الله الرحمٰن الرحيم ’’لکھنا سنت ہے۔ اس کی بجائے عدد لکھنا خلاف سنت اور بدعت سیئہ ہے۔
2۔ خط میں پہلے کاتب اپنا نام لکھے اس کے بعد مکتوب الیہ کا
3۔ کافر کے نام خط میں مسنون سلام کی بجائے یوں لکھا جائے۔ (وَالسَّلَامُ عَلَىٰ مَنِ اتَّبَعَ الْهُدَىٰ) سلامتی ہو اس پر جو ہدایت کا پیروکار ہو۔
4۔ اسلام کی دعوت یا کسی اور شرعی غرض سے قرآن مجید کی آیات لکھ دینا بھی جائز ہے۔ اس وجہ سے کے یہ کافر کے ہاتھ میں جایئں گی۔ آیات تحریر کرنے سے گریز نہیں کرنا چاہیے۔الا یہ کہ خوب واضح ہو کہ وہ آیات قرآنیہ کی ہتک کریں گے۔ اس صورت میں یقیناً نہ لکھی جایئں۔ اور یہی مسئلہ قرآن مجید کا ہے۔ دعوت اسلام کی غرض سے کافر کو قرآن مجید دیا جا سکتا ہے۔
5۔ دعوت کے میدان کو حتیٰ الامکان پھیلانا چاہیے۔ اور تحریری میدان میں بھی یہ کارخیر سرانجام دیا جانا چاہیے۔