قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ إِمَامَةِ النِّسَاءِ)

حکم : حسن

ترجمة الباب:

592 .   حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ حَمَّادٍ الْحَضْرَمِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ جُمَيْعٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ خَلَّادٍ، عَنْ أُمِّ وَرَقَةَ, بِنْتِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بِهَذَا الْحَدِيثِ... وَالْأَوَّلُ أَتَمُّ قَالَ: وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزُورُهَا فِي بَيْتِهَا، وَجَعَلَ لَهَا مُؤَذِّنًا يُؤَذِّنُ لَهَا، وَأَمَرَهَا أَنْ تَؤُمَّ أَهْلَ دَارِهَا. قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: فَأَنَا رَأَيْتُ مُؤَذِّنَهَا شَيْخًا كَبِيرًا.

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: عورتوں کی امامت کا مسئلہ

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

592.   جناب عبدالرحمٰن بن خلاد سے روایت ہے انہوں نے سیدہ ام ورقہ بنت عبداللہ بن حارث سے یہی حدیث بیان کی ہے اور پہلی روایت زیادہ کامل ہے۔ اس میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ اس کے ہاں اس کے گھر میں ملنے کے لیے آیا کرتے تھے اور اس کے لیے ایک مؤذن مقرر کیا تھا جو اس کے لیے اذان دیتا تھا اور آپ نے اسے (ام ورقہ کو) حکم دیا تھا کہ اپنے گھر والوں کی امامت کرایا کرے۔ عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ میں نے اس کے مؤذن کو دیکھا تھا جو بہت بوڑھا تھا۔