تشریح:
یہ حدیث ضعیف ہے۔ علامہ شوکانی � نے لکھا ہےکہ اس کی سند میں عبدالرحمن بن اسحاق کوفی ہے اور امام احمدبن حنبل � اسے ضعیف کہتے ہیں۔ امام بخاری � کہتے ہیں کہ ’’اس میں نظر ہے۔،، (یعنی کمزور راوی ہے۔) امام نووی � نے لکھا ہے: ’’ یہ روایت بالاتفاق ضعیف ہے۔،، اور اس سے بعد والی میں حضرت علی ہی سے مروی ہےکہ انہوں نے ناف سے اوپر ہاتھ رکھے۔