قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ مَنْ رَأَى الِاسْتِفْتَاحَ بِسُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ)

حکم : صحیح 

775. حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ مُطَهَّرٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَلِيٍّ الرِّفَاعِيِّ عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ كَبَّرَ ثُمَّ يَقُولُ سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرَكَ ثُمَّ يَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ثَلَاثًا ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا ثَلَاثًا أَعُوذُ بِاللَّهِ السَّمِيعِ الْعَلِيمِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ مِنْ هَمْزِهِ وَنَفْخِهِ وَنَفْثِهِ ثُمَّ يَقْرَأُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا الْحَدِيثُ يَقُولُونَ هُوَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ الْحَسَنِ مُرْسَلًا الْوَهْمُ مِنْ جَعْفَرٍ

مترجم:

775.

سیدنا ابو سعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہرسول اللہ ﷺ جب رات کو قیام فرماتے تو «الله أكبر» کہتے پھر یوں کہتے: «سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرَكَ» ”پاک ہے تو، اے اللہ! اپنی حمد کے ساتھ، تیرا نام بڑی برکت والا ہے۔ تیری شان بہت بلند ہے اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔“ پھر کہتے «لا إله إلا الله» تین بار ”اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں“ پھر کہتے «لا إله إلا الله» تین بار ”اللہ سب سے بڑا اور بہت بڑا ہے۔“ «أَعُوذُ بِاللَّهِ السَّمِيعِ الْعَلِيمِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ مِنْ هَمْزِهِ وَنَفْخِهِ وَنَفْثِهِ» ”میں، اللہ سننے والے جاننے والے کی پناہ چاہتا ہوں کہ شیطان مردو مجھ پر کوئی جنون کا اثر ڈالے یا مجھے تکبر پر آمادہ کرے غلط شعر و شاعری کی طرف لے آئے۔“ اس کے بعد آپ قرآت فرماتے۔ امام ابوداؤد ؓ نے بیان کیا کہ اس حدیث کے بارے میں اہل الحدیث کہتے ہیں کہ یہ «علي بن علي عن الحسن» کی سند سے مرسل ہے اور یہ وہم جعفر کو ہوا ہے۔