موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ قَدْرِ الْقِرَاءَةِ فِي صَلَاةِ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ)
حکم : صحیح
808 . حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ مُوسَى بْنِ سَالِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فِي شَبَابٍ مِنْ بَنِي هَاشِمٍ فَقُلْنَا لِشَابٍّ مِنَّا سَلْ ابْنَ عَبَّاسٍ أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فَقَالَ لَا لَا فَقِيلَ لَهُ فَلَعَلَّهُ كَانَ يَقْرَأُ فِي نَفْسِهِ فَقَالَ خَمْشًا هَذِهِ شَرٌّ مِنْ الْأُولَى كَانَ عَبْدًا مَأْمُورًا بَلَّغَ مَا أُرْسِلَ بِهِ وَمَا اخْتَصَّنَا دُونَ النَّاسِ بِشَيْءٍ إِلَّا بِثَلَاثِ خِصَالٍ أَمَرَنَا أَنْ نُسْبِغَ الْوُضُوءَ وَأَنْ لَا نَأْكُلَ الصَّدَقَةَ وَأَنْ لَا نُنْزِيَ الْحِمَارَ عَلَى الْفَرَسِ
سنن ابو داؤد:
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
(باب: نماز ظہر اور عصر میں قرآت کی مقدار
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
808. جناب عبداللہ بن عبیداللہ کہتے ہیں کہ میں بنی ہاشم کے چند جوانوں کی معیت میں سیدنا ابن عباس ؓ کے ہاں گیا۔ ہم نے اپنے ایک ساتھی سے کہا کہ ابن عباس ؓ سے پوچھو کہ کیا رسول اللہ ﷺ ظہر اور عصر میں قرآت کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا نہیں۔ انہیں کہا گیا۔ شاید آپ ﷺ اپنے دل میں پڑھتے تھے۔ کہا: تیرا بھلا ہو! یہ صورت پہلی سے بھی بدتر ہے۔ آپ ﷺ (اللہ کے) مامور بندے تھے۔ آپ ﷺ کو جس چیز کے ساتھ بھیجا گیا آپ ﷺ نے اسے پہنچا دیا۔ آپ ﷺ نے ہمیں لوگوں سے الگ کسی چیز کے ساتھ خاص نہیں کیا۔ سوائے تین باتوں کے۔ یہ کہ وضو کامل کریں، صدقہ نہ کھائیں اور گدھے کو گھوڑی سے جفتی نہ کرائیں۔