قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ التَّصْفِيقِ فِي الصَّلَاةِ)

حکم : صحیح 

941. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: كَانَ قِتَالٌ بَيْنَ بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ، فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَاهُمْ لِيُصْلِحَ بَيْنَهُمْ بَعْدَ الظُّهْرِ، فَقَالَ لِبِلَالٍ: >إِنْ حَضَرَتْ صَلَاةُ الْعَصْرِ، وَلَمْ آتِكَ, فَمُرْ أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ<، فَلَمَّا حَضَرَتِ الْعَصْرُ أَذَّنَ بِلَالٌ، ثُمَّ أَقَامَ ثُمَّ أَمَرَ أَبَا بَكْرٍ فَتَقَدَّمَ... قَالَ فِي آخِرِهِ: >إِذَا نَابَكُمْ شَيْءٌ فِي الصَّلَاةِ, فَلْيُسَبِّحِ الرِّجَالُ، وَلْيُصَفِّحِ النِّسَاءُ

مترجم:

941.

سیدنا سہل بن سعد ؓ بیان کرتے ہیں کہ قبیلہ بنی عمرو بن عوف میں کوئی جھگڑا ہو گیا تھا۔ نبی کریم ﷺ کو خبر پہنچی تو آپ ظہر کے بعد ان میں صلح کرانے کے لیے تشریف لے گئے اور بلال سے فرما گئے: ”اگر نماز عصر کا وقت ہو جائے اور میں نہ پہنچ سکوں تو ابوبکر سے کہنا کہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔“ چنانچہ جب عصر کا وقت ہوا سیدنا بلال ؓ نے اذان کہی، پھر اقامت کہی اور سیدنا ابوبکر ؓ سے نماز پڑھانے کو کہا، وہ آگے بڑھ گئے۔ اس روایت کے آخر میں ہے ”جب تمہیں نماز میں کوئی عارض پیش آ جائے تو مرد «سبحان الله» کہا کریں اور عورتیں تالی بجائیں۔“