Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: The Takbir After The Salat)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1003.
سیدنا ابن عباس ؓ نے خبر دی فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے دور میں لوگ جب فرض نماز سے فارغ ہوتے تو ذکر کرتے ہوئے اپنی آوازیں بلند کیا کرتے تھے۔ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ مجھے ان کا نماز سے فارغ ہونا اسی سے معلوم ہوتا تھا اور میں ان کا ذکر سنتا تھا۔
تشریح:
سلام کے بعد اللہ اکبر اور تین مرتبہ استغراللہ اور اسی طرح بعض اور کلمات بالخصوص بلند آواز سے ثابت شدہ سنت ہے۔ اسے بعض اوقات یا محض تعلیم کےلئے محمول کرنا صحیح نہیں ہے۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ آواز کی بلندی اس قدر نہ ہو کہ دوسروں کے لئے تشویش اور الجھن کا باعث بنے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط البخاري. وأخرجه هو ومسلم وأبو عوانة في صحاحهم ) . إسناده: حدثنا يحيى بن موسى البَلْخِيُّ: ثنا عبد الرزاق: أخبرني ابن جريج: أخبرنا عمرو بن دينار: أن أبا معبد مولي ابن عباس أخبر: أن ابن عباس أخبره. قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ إلا البلخي؛ فلم يخرج له مسلم؛ وقد أخرجاه كما يأتي. والحديث أخرجه البخاري (2/139) ، وسسلم (2/91) ، وأبو عوانة (2/242) - هذا عن المصنف وغيره-، وأحمد (1/367) من طرق أخرى عن عبد الرزاق... به
سیدنا ابن عباس ؓ نے خبر دی فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے دور میں لوگ جب فرض نماز سے فارغ ہوتے تو ذکر کرتے ہوئے اپنی آوازیں بلند کیا کرتے تھے۔ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ مجھے ان کا نماز سے فارغ ہونا اسی سے معلوم ہوتا تھا اور میں ان کا ذکر سنتا تھا۔
حدیث حاشیہ:
سلام کے بعد اللہ اکبر اور تین مرتبہ استغراللہ اور اسی طرح بعض اور کلمات بالخصوص بلند آواز سے ثابت شدہ سنت ہے۔ اسے بعض اوقات یا محض تعلیم کےلئے محمول کرنا صحیح نہیں ہے۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ آواز کی بلندی اس قدر نہ ہو کہ دوسروں کے لئے تشویش اور الجھن کا باعث بنے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ذکر کے لیے آواز اس وقت بلند کی جاتی تھی جب لوگ فرض نماز سے سلام پھیر کر پلٹتے تھے، رسول اللہ ﷺ کے عہد میں یہی دستور تھا، ابن عباس کہتے ہیں: جب لوگ نماز سے پلٹتے تو مجھے اسی سے اس کا علم ہوتا اور میں اسے سنتا تھا۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn ‘Abbas (RA) said: To raise the voice for making the mention of Allah after the people had finished their obligatory prayer was for in vogue the time of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم). Ibn ‘Abbas (RA) said: I used to know by it when they finished the prayer and would listen to it (making the mention of Allah).