قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ مَنْ قَامَ مِنْ ثِنْتَيْنِ وَلَمْ يَتَشَهَّدْ)

حکم : صحیح 

1034. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ بُحَيْنَةَ، أَنَّهُ قَالَ: صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ قَامَ فَلَمْ يَجْلِسْ، فَقَامَ النَّاسُ مَعَهُ، فَلَمَّا قَضَى صَلَاتَهُ، وَانْتَظَرْنَا التَّسْلِيمَ, كَبَّرَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ, وَهُوَ جَالِسٌ قَبْلَ التَّسْلِيمِ، ثُمَّ سَلَّمَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

مترجم:

1034.

سیدنا عبداللہ ابن بحینہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں اور کھڑے ہو گئے‘ بیٹھے نہیں۔ پس لوگ بھی آپ ﷺ کے ساتھ کھڑے ہو گئے، جب آپ ﷺ نے اپنی نماز مکمل فرمائی اور ہمیں آپ ﷺ کے سلام کہنے کا انتظار تھا‘ آپ نے تکبیر کہی اور دو سجدے کیے جبکہ آپ (تشہد میں) بیٹھے ہوئے تھے‘ سلام سے پہلے۔ ان کے بعد سلام پھیرا۔