Abu-Daud:
Chapter On The Friday Prayer
(Chapter: A Person Giving The Khutbah While Leaning On A Bow)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1099.
سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کے سامنے ایک خطیب نے خطبہ دیا اور اس نے کہا «مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ رَشَدَ، وَمَنْ يَعْصِهِمَا» ”جس نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی اور جس نے ان دونوں کی نافرمانی کی۔“ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کھڑے ہو جاؤ۔“ یا فرمایا: ”چلے جاؤ تم بہت برے خطیب ہو۔“
تشریح:
نبی ﷺ نے یہ پسند نہیں فرمایا کہ اللہ اور اس کے رسول کو ایک ضمیر تثنیہ سے ذکر کیا جائے یہ خلاف ادب ہے۔ اس میں مساوات کا شبہ ہوسکتا ہے۔ اگر یہ مفہوم ادا کرنا ہو تو (من يعص الله ورسوله) کہا جائے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وقد أحرجه في صحيحمه بأتم منه) . إسناده: حدثنا مسدد: ثنا يحيى عن سفيان بن سعيد: حدثني عبد العزيز ابن رُفَيْع عن تميم الظائي عن عدي بن حاتم.
قلت: وهذا إسنأد صحيح على شرط مسلم؛ غير مسدد؛ فهو على شرط البخاري؛ وقد أخرجه المصنف أيخحاً بهذا الإسناد في الأدب [85- باب[ (...) . والحديث أخرجه الحاكم (1/289) من طريق أخرى عن مسدد... به أنم منه كما يأتي. ثم أخرجه هو، ومسلم (3/12- 13) ، والنسائي (2/79) ، والبيهقي (1/86 و 3/216) ، وأحمد (4/256 و 379) من طرق أخرى عن سفيان... به أنم منه؛ بلفظ: ... من يطع الله ورسوله فقد رشد، ومن يعصهما فقد غوى. فقال رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: بئس الخطيب أنت! قل: ومن يعص الله ورسوله فقد غوى .
سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کے سامنے ایک خطیب نے خطبہ دیا اور اس نے کہا «مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ رَشَدَ، وَمَنْ يَعْصِهِمَا» ”جس نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی اور جس نے ان دونوں کی نافرمانی کی۔“ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کھڑے ہو جاؤ۔“ یا فرمایا: ”چلے جاؤ تم بہت برے خطیب ہو۔“
حدیث حاشیہ:
نبی ﷺ نے یہ پسند نہیں فرمایا کہ اللہ اور اس کے رسول کو ایک ضمیر تثنیہ سے ذکر کیا جائے یہ خلاف ادب ہے۔ اس میں مساوات کا شبہ ہوسکتا ہے۔ اگر یہ مفہوم ادا کرنا ہو تو (من يعص الله ورسوله) کہا جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عدی بن حاتم ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کی موجودگی میں ایک خطیب نے خطبہ دیا اور یوں کہا: «مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ رَشَدَ، وَمَنْ يَعْصِهِمَا»تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم یہاں سے اٹھ جاؤ یا چلے جاؤ تم برے خطیب ہو۱؎۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے «بئس الخطيب أنت» اس لئے فرمایا کہ «ومن يعصهما» (جو ان دونوں کی نافرمانی کرے) کے الفاظ آپ کو ناگوار لگے، کیوں کہ خطیب نے ایک ہی ضمیر میں اللہ اور رسول دونوں کو یکجا کر دیا، جس سے دونوں کے درمیان برابری ظاہر ہو رہی تھی، خطیب کو چاہئے تھا کہ وہ اللہ اور رسول دونوں کو الگ الگ ذکر کرے بالخصوص خطبہ میں ایسا نہیں کرنا چاہئے، کیوں کہ خطبہ تفصیل اور وضاحت کا مقام ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Adi b. Hatim said: A speaker delivered a speech in the presence of the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم). He said: Anyone who obeys Allah and His Apostle, and one who disobeys them. He said: Go away, you are a bad speaker.