Abu-Daud:
Chapter On The Friday Prayer
(Chapter: A Person Giving The Khutbah While Leaning On A Bow)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1101.
سیدنا جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی نماز اور آپ ﷺ کا خطبہ درمیانہ درمیانہ ہوتے تھے۔ آپ ﷺ قرآن کریم کی چند آیات تلاوت فرماتے اور لوگوں کو وعظ و نصیحت فرمایا کرتے تھے۔
تشریح:
1۔ خطبہ جمعہ کو بہت زیادہ طویل کردینا اور اس کے بالمقابل نماز کو مختصر رکھنا خلاف سنت ہے۔ 2۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ خطبہ جمعہ صرف عربی زبان میں دینا ضروری نہیں بلکہ اس سے اصل مقصد تو یہ ہے کہ لوگوں کی اصلاح ہو اس لئے خطبہ اس زبان میں ہونا چاہیے جو لوگوں کی سمجھ میں آسکے۔ اور وہ خطبہ سن کر اس سے نصیحت حاصل کرسکیں۔ اور ان کی زندگی میں انقلاب آئے۔ 3۔ اگر یہ پابندی لگا دی جائے۔ کہ خطبہ جمعہ صرف عربی زبان میں ہو اور بس تو عربی نہ جاننے والوں کی سمجھ میں اس سے کیا آئے گا۔؟ اور کیسے ان کی اصلاح ہوگی؟ اس طرح تو وعظ ونصیحت کا مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده حسن وهو على شرط مسلم. وقد أخرجه مفزقاً في موضعين من صحيحه . والترمذي نصفه الأول؛ وقال: حسن صحيح ) . إسناده: حدثنا مسدد: ثنا يحيى عن سفيان: حدتني سماك عن جابر بن سمرة.
قلت: وهذا إسناد حسن، رجاله ثقات رجال الصحيح ؛ وفي سماك- وهو ابن حرب- كلام ذكرته قريباً عند الحديث (1003) ، فلا نعيده. والحديث أخرجه النسائي (1/209) ، وابن ماجه (1/342) ، وأحمد (5/93 و 98 و 102 و 106 و 107) من طرق أخرى عن سفيان... به. ثم أخرجه أحمد (5/91 و 94 و 95) من طرق أخرى عن سماك... به. وأخرج منه الترمذي (2/381) ، والدارمي (1/365) ، وكذا مسلم (3/11) شطره الأول. وله الشطر الثاني؛ أخرجه في مكان آخر، كما تقدم برقم (1003 و 1004) .
سیدنا جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی نماز اور آپ ﷺ کا خطبہ درمیانہ درمیانہ ہوتے تھے۔ آپ ﷺ قرآن کریم کی چند آیات تلاوت فرماتے اور لوگوں کو وعظ و نصیحت فرمایا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
1۔ خطبہ جمعہ کو بہت زیادہ طویل کردینا اور اس کے بالمقابل نماز کو مختصر رکھنا خلاف سنت ہے۔ 2۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ خطبہ جمعہ صرف عربی زبان میں دینا ضروری نہیں بلکہ اس سے اصل مقصد تو یہ ہے کہ لوگوں کی اصلاح ہو اس لئے خطبہ اس زبان میں ہونا چاہیے جو لوگوں کی سمجھ میں آسکے۔ اور وہ خطبہ سن کر اس سے نصیحت حاصل کرسکیں۔ اور ان کی زندگی میں انقلاب آئے۔ 3۔ اگر یہ پابندی لگا دی جائے۔ کہ خطبہ جمعہ صرف عربی زبان میں ہو اور بس تو عربی نہ جاننے والوں کی سمجھ میں اس سے کیا آئے گا۔؟ اور کیسے ان کی اصلاح ہوگی؟ اس طرح تو وعظ ونصیحت کا مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر بن سمرہ ؓ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ کی نماز درمیانی ہوتی تھی اور آپ کا خطبہ بھی درمیانی ہوتا تھا، آپ ﷺ قرآن کی چند آیتیں پڑھتے اور لوگوں کو نصیحت کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Jabir (RA) b. Samurah said: The prayer offered by the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) was moderate, and the sermon given by him was (also) moderate. He would recite a few verses from the Qur'an and exhort the people.