باب: اگر عید کے روز عید نہ پڑھی جا سکے تو امام اگلے دن پڑھائے
)
Abu-Daud:
Chapter On The Friday Prayer
(Chapter: If The Imam Does Not Go Out For 'Eid On Its Day, He Should Go Out To Hold It The Next Day)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1158.
سیدنا بکر بن مبشر انصاری ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں اصحاب رسول ﷺ کی معیت میں عید الفطر اور عید الاضحی کے روز عید گاہ کو جایا کرتا تھا۔ ہم لوگ وادی بطحان کے بطن سے گزرتے تھے، حتیٰ کہ عید گاہ میں پہنچ جاتے، رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے پھر اسی وادی بطحان کے بطن سے گزر کر واپس اپنے گھروں کو لوٹ آیا کرتے تھے۔
تشریح:
معنوی اعتبار سے اس حدیث کا تعلق سابقہ با ب سے ہے۔ اور اشارہ ہے کہ عید گاہ سے راستہ بدل کر آنا مستحب ہے۔ ضروری نہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده ضعيف؛ إسحاق مجهول الحال. والمتن منكر مخالف لما ثبت عنه صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أنه كان إذا خرج إلى العيد؛ رجع من غير الطريق الذي ذهب فيه. انظر الكتاب الآخر (1049) [ 254- باب ]) . إسناده: ثنا حمزة بن نصير: ثنا ابن أبي مريم: ثنا إبراهيم بن سُويد: أخبرني أنيس بن أبي يحيى: أخبرني إسحاق بن سالم مولى نوفل بن عدي...
قلت: وهذا إسناد ضعيف؛ إسحاق بن سالم مجهول الحال؛ كما قال الحافظ في التقريب . بل قال الذهبي في الميزان : لا يعرف إسحاق وبكر بغير هذا الخبر . وقال الحافظ في ترجمة بكر من التهذيب : وأثْبت ابن حبان وابن عبد البر وابن السكن صحبته، وقال: إن إسناد حديثه صالح، وصححه الحاكم، وقال ابن القطان: لا تعْرف صحبته من غير هذا الحديث، وهو غير صحيح. كذا قال .
قلت: ولعل وجه قول ابن القطان في الحديث: ل وهو غير صحيح : أنه معارض لما ثبت عنه صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عن غير واحد من أصحابه أنه: كان إذا خرج إلى العيد؛ رجع من غير الطريق الذي ذهب فيه. أخرجه البخاري وغيره من حديث جابر، ومضى في الكتاب الآخر (1049)
سیدنا بکر بن مبشر انصاری ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں اصحاب رسول ﷺ کی معیت میں عید الفطر اور عید الاضحی کے روز عید گاہ کو جایا کرتا تھا۔ ہم لوگ وادی بطحان کے بطن سے گزرتے تھے، حتیٰ کہ عید گاہ میں پہنچ جاتے، رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے پھر اسی وادی بطحان کے بطن سے گزر کر واپس اپنے گھروں کو لوٹ آیا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
معنوی اعتبار سے اس حدیث کا تعلق سابقہ با ب سے ہے۔ اور اشارہ ہے کہ عید گاہ سے راستہ بدل کر آنا مستحب ہے۔ ضروری نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
بکر بن مبشر انصاری ؓ کہتے ہیں کہ میں عید الفطر اور عید الاضحی کے دن رسول اللہ ﷺ کے اصحاب کے ساتھ عید گاہ جاتا تھا تو ہم وادی بطحان سے ہو کر جاتے یہاں تک کہ عید گاہ پہنچتے اور رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے پھر اسی وادی بطحان سے ہی اپنے گھر واپس آتے تھے۱؎۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: ایک تو یہ حدیث ضعیف ہے دوسرے اس کا تعلق پچھلے باب سے ہے، سنن ابوداود کے بعض نسخوں میں پچھلے ہی باب میں ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Bakr ibn Mubashshir al-Ansari (RA): I used to go to the place of prayer on the day of the breaking of the fast, and on the day of sacrifice along with the Companions of the Apostle of Allah (ﷺ) . We would walk through a valley known as Batn Bathan till we came to the place of prayer. Then we would pray along with the Apostle of Allah (ﷺ) and return through Batn Bathan to our house.