Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: On The Two Rak'ahs Of Fajr)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1254.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کسی نوافل پر اتنی پابندی نہ فرماتے تھے جتنی فجر کی سنتوں کی کرتے تھے۔
تشریح:
فائدہ: رسول اللہ ﷺ فجر کس سنتیں سفر میں بھی ترک نہیں فرماتےتھے۔ اس لیے بعض محدثین مثلاً حسن بصری انہیں واجب کہتےہیں ایسے ہی امام ابوحنیفہ بھی اس سے واضح ہوا کہ دوسری سنتوں کے مقابلے میں فجر کی ان دو سنتوں کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح على شرط البخاري. وقد أخرجه هو ومسلم وأبو عوانة في صحاحهم ) . إسناده: حدثنا مسدد: ثنا يحيى عن ابن جريج: حدثني عطاء عن عُبَيْدِ بن عُمَيْرٍ عن عائشة.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط البخاري؛ وقد أخرجاه كما يأتي. والحديث أخرجه البيهقي (2/470) من طريق المصنف. وأخرجه البخاري (2/51) ، ومسلم (2/160) ، وأحمد (6/54) من طرق أخرى عن يحيى بن سعيد... به. وأخرجه مسلم، وأبو عوانة (2/264) ، وأحمد أيضا (6/170) من طرق اْخرى عن ابن جريج... به.
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کسی نوافل پر اتنی پابندی نہ فرماتے تھے جتنی فجر کی سنتوں کی کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: رسول اللہ ﷺ فجر کس سنتیں سفر میں بھی ترک نہیں فرماتےتھے۔ اس لیے بعض محدثین مثلاً حسن بصری انہیں واجب کہتےہیں ایسے ہی امام ابوحنیفہ بھی اس سے واضح ہوا کہ دوسری سنتوں کے مقابلے میں فجر کی ان دو سنتوں کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کسی اور نفل کا اتنا خیال نہیں رکھتے تھے جتنا صبح سے پہلے کی دونوں کی رکعتوں کا رکھتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Aishah (RA): The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) was more particular about observing the supererogatory rak'ahs before the dawn prayer than about observing any of the other supererogatory prayers.