باب: ان حضرات کی دلیل جو عصر کے بعد نماز کی اجازت دیتے ہیں بشرطیکہ سورج اونچا ہو
)
Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: Those Who Allowed These Two Rak'ahs To Be Prayed If The Sun Is Still High)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1280.
جناب ذکوان مولیٰ سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ ؓ نے ان سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ عصر کے بعد نماز پڑھا کرتے تھے جب کہ لوگوں کو اس سے منع کرتے تھے۔ خود وصال کرتے (یعنی دو دو دن کے اکھٹے روزے رکھتے یا اس سے زیادہ کے بھی اور درمیان میں افطار نہ کرتے) اور لوگوں کو وصال سے منع فرماتے تھے۔
تشریح:
ملحوظہ: منذری کہتے ہیں کہ اس کی سند میں محمد بن اسحاق بن یسار ہے اور اس کی حدیث کے حجت ہونے میں اختلاف ہے۔ (عون المعبود ) محققین کے نزدیک یہ حدیث ضعیف ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده ضعيف؛ فيه عنعنة ابن إسحاق) . إسناده: حدثنا عبيد الله بن سعد: ثنا عمِّي: ثنا أبي عن ابن إسحاق.
قلت: وهذا إسناد رجاله ثقات؛ وعلته عنعنة ابن إسحاق. وفي متنه نكارة. فقد صحّ عن عائشة رضي الله عنها- الصلاة بعد العصر- فعلاً منها وأمراً، ورواية عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. فلو كان عندها هذا النهي عن الصلاة بعد العصر؛ لما خالفته. فانظر تفصيل ذلك في الأحاديث الضعيفة (949) ، والكتاب الآخر (1155 و 1160) ، وقد تكلّمت على حديث الباب مُفصّلاً في الضعيفة أيضاً (945) .
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
جناب ذکوان مولیٰ سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ ؓ نے ان سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ عصر کے بعد نماز پڑھا کرتے تھے جب کہ لوگوں کو اس سے منع کرتے تھے۔ خود وصال کرتے (یعنی دو دو دن کے اکھٹے روزے رکھتے یا اس سے زیادہ کے بھی اور درمیان میں افطار نہ کرتے) اور لوگوں کو وصال سے منع فرماتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ملحوظہ: منذری کہتے ہیں کہ اس کی سند میں محمد بن اسحاق بن یسار ہے اور اس کی حدیث کے حجت ہونے میں اختلاف ہے۔ (عون المعبود ) محققین کے نزدیک یہ حدیث ضعیف ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کے غلام ذکوان سے روایت ہے کہ ام المؤمنین عائشہ نے ان سے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ (خود تو) عصر کے بعد نماز پڑھتے تھے اور (دوسروں کو) اس سے منع فرماتے، اور پے در پے روزے بھی رکھتے تھے اور (دوسروں کو) مسلسل روزہ رکھنے سے منع فرماتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated'Aishah, Ummul Mu'minin (RA): Dhakwan, the client of Aisha (RA), reported on the authority of 'Aishah (RA): The Apostle of Allah (ﷺ) used to pray after the afternoon prayer but prohibited others from it; and he would fast continuously but forbid others to do so.