Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: The Prayer Before Maghrib)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1284.
جناب طاؤس کہتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر ؓ سے مغرب سے پہلے کی دو رکعتوں کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: میں نے کسی کو نہیں دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں اسے پڑھتا ہو۔ اور عصر کے بعد دو رکعتیں کی رخصت دی۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ میں نے یحییٰ بن معین کو سنا، کہتے تھے کہ راوی حدیث ابوشعیب دراصل شعیب ہے ، شعبہ کو اس کے نام میں وہم ہوا ہے۔
تشریح:
فائدہ: اس حدیث میں بیان کردہ بشرط صحت حضرت ابن عمر کی نفی کو ان کی لاعلمی پر محمول کیا جائے گا‘ کیونکہ صحیح احادیث سے صحابہ کرام کا مغرب کی اذان کے بعد دو رکعتیں پڑھنا ثابت ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده ضعيف؛ أبو شعيب هذا لا يُدْرى من هو؛ كما قال ابن حزم، وتبعه مؤلف عون المعبود ) . إسناده: حدثنا ابن بشار: ثنا محمد بن جعفر: ثنا شعبة عن أبي شعيب.
قلت: وهذا إسناد رجاله ثقات؛ غير أبي شعيب، فهو غير معروف، لم يوثقه أحد ممن يوْثق بتوثيقه؛ بل قال ابن حزم في المحلى : لا يدْرى من هو؟ ، وقال في هذا الحديث: لا يصح . ونقله عنه صاحب عون المعبود (1/495) ونصره. وكنت مِلْتُ إلى نحوه في الأحاديث الصحيحة قبل أن أقف على قول ابن حزم هذا، فالحمد لله على توفيقه. وذهبت هناك إلى ترجيح أن أبا شعيب هذا هو غير شعيب صاحب الطيالسة، وأن هذا هو الذي قال فيه أبو زرعة: لا بأس به ، وليس صاحب الترجمة. وكأنه لهذا أشار الحافظ في الفتح إلى ضعْفِ الحديث.b وزد على ذلك مخالفته للأحاديث الصحيحة المصرحة بأن الصحابة كانوا يصلون قبل صلاة المغرب؛ كما في البخاري وغيره من حديث أنس. وهو مخرج في الصحيحة (234) ، وفي الكتاب الآخر برقم (1162) .
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
جناب طاؤس کہتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر ؓ سے مغرب سے پہلے کی دو رکعتوں کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: میں نے کسی کو نہیں دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں اسے پڑھتا ہو۔ اور عصر کے بعد دو رکعتیں کی رخصت دی۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ میں نے یحییٰ بن معین کو سنا، کہتے تھے کہ راوی حدیث ابوشعیب دراصل شعیب ہے ، شعبہ کو اس کے نام میں وہم ہوا ہے۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: اس حدیث میں بیان کردہ بشرط صحت حضرت ابن عمر کی نفی کو ان کی لاعلمی پر محمول کیا جائے گا‘ کیونکہ صحیح احادیث سے صحابہ کرام کا مغرب کی اذان کے بعد دو رکعتیں پڑھنا ثابت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
طاؤس کہتے ہیں کہ ابن عمر ؓ سے مغرب کے پہلے دو رکعت سنت پڑھنے کے بارے میں پوچھا گیا، تو آپ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں یہ نماز پڑھتے کسی کو نہیں دیکھا، البتہ آپ نے عصر کے بعد دو رکعت پڑھنے کی رخصت دی۔ ابوداؤد کہتے ہیں: میں نے یحییٰ بن معین کو کہتے سنا ہے کہ (ابوشعیب کے بجائے) وہ شعیب ہے یعنی شعبہ کو ان کے نام میں وہم ہو گیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Tawus (RA): Ibn 'Umar (RA) was asked about praying two rak'ahs before the Maghrib prayer. He replied: I did not see anyone praying them during the time of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم). He (Ibn 'Umar (RA)) permitted to pray two rak'ahs after the Asr prayer. Abu Dawud رحمۃ اللہ علیہ said: I heard Yahya b. Ma'in say: The correct name of the narrator Abu Shu'aib is the Shu'aib. Shu'bah made a mistake in narrating his name.