Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: The Duha Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1287.
جناب سہل بن معاذ بن انس جہنی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص فجر کی نماز سے فارغ ہو کر اپنی جائے نماز پر بیٹھا رہے اور ضحیٰ (چاشت) کی دو رکعتیں پڑھ کر اٹھے اور اس دوران میں خیر ہی کی بات کرے تو اس کی خطائیں معاف کر دی جاتی ہیں، خواہ سمندر کی جھاگ سے زیادہ ہوں۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده ضعيف؛ زبّان ضعيف الحديث) . إسناده: حدثنا محمد بن سلمة المُرادِيُ: ثنا ابن وهب عن يحيى بن أيوب عن زبّان بن فائد.
قلت: وهذا إسناد ضعيف، رجاله ثقات؛ غير زبان بن فائد- بالفاء، وزبان: بالزاي، بعدها باء موحدة مشددّة مفتوحة-، ضعيف؛ كما قال المنذري في مختصره (2/84) . وقال الحافظ ابن حجر: ضعيف الحديث، مع صلاحه وعبادته . والحديث أخرجه أحمد (3/438- 439) من طريق ابن لهيعة: ثنا زبان... به. وأخرجه البيهقي (3/49) من طريق المصنف.
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
جناب سہل بن معاذ بن انس جہنی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص فجر کی نماز سے فارغ ہو کر اپنی جائے نماز پر بیٹھا رہے اور ضحیٰ (چاشت) کی دو رکعتیں پڑھ کر اٹھے اور اس دوران میں خیر ہی کی بات کرے تو اس کی خطائیں معاف کر دی جاتی ہیں، خواہ سمندر کی جھاگ سے زیادہ ہوں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
معاذ بن انس جہنی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص فجر کے بعد چاشت کے وقت تک اسی جگہ بیٹھا رہے جہاں اس نے نماز پڑھی ہے پھر چاشت کی دو رکعتیں پڑھے اس دوران سوائے خیر کے کوئی اور بات زبان سے نہ نکالے تو اس کی تمام خطائیں معاف کر دی جائیں گی وہ سمندر کے جھاگ سے زیادہ ہی کیوں نہ ہوں۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Mu'adh ibn Anas al-Juhani (RA): The Prophet (ﷺ) said: If anyone sits in his place of prayer when he finishes the dawn prayer till he prays the two rak'ahs of the forenoon, saying nothing but what is good, his sins will be forgiven even if they are more than the foam of the sea.