Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: The Prayer During Daytime)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1295.
سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”رات اور دن کی نماز دو دو رکعت ہے۔“
تشریح:
فائدہ: مستحب اور افضل یہ ہے کہ نوافل دن کے ہوں یا رات کے دورکعت کر کے پڑھے جائیں۔ ایک سلام سے چار رکعت بھی جائز ہیں جیسے کہ گزشتہ حدیث (1270) میں گزرا ہے۔ امام نسائی نے اس حدیث میں ’’دن‘‘ کے ذکر کو وہم قرار دیا ہے۔ [جب کہ دوسرے علماء نے اسے ثقہ راوی کی زیادت قرار دیا ہے جوکہ مقبول ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: (التعلیقات السلفیة: 1/198) اس لیے سنن و نوافل‘ چاہے دن کے ہوں یا رات کے‘ دو دو کرکے پڑھناراجح ہے‘ گو بیک سلام‘ چار رکعات بھی جائز ہیں۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح، وصححه البخاري وأحمد وابن خزيمة وابن حبان والبيهقي والخطَابي) . إسناده: حدثنا عمرو بن مرزوق: أخبرنا شعبة عن يعلى بن عطاء عن علي ابن عبد الله البارقي عن ابن عمر.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم نقات رجال مسلم؛ غير عمرو بن مرزوق- وهو الباهلي-، فمن رجال البخاري، وقد توبع كما يأتي. وبهذا الإسناد: أخرجه البخاري في التاريخ (1/1/285) . والحديث أخرجه ابن أبي شيبة في المصنف (2/1/45) : ثنا وكيع وغُنْدر عن شعبة... به. وقال أحمد (2/26) : ثنا وكيع... به. وأخرجه ابن حبان (636) من طريق أخرى عن غندر. ورواه ابن خزيمة أيضا في صحيحه (1/130/2) ، وكذا أصحاب السنن وعغيرهم من طرق عن شعبة... به. وقد أعله بعضهم بما لا يقدح، لا سيما وله طرق أخرى عن ابن عمر، وشواهد خرجتها في الروض النضير تحت الحديث (522) ، ونقلت هناك التصحيح المذكور آنفاً تحت الحديث.
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”رات اور دن کی نماز دو دو رکعت ہے۔“
حدیث حاشیہ:
فائدہ: مستحب اور افضل یہ ہے کہ نوافل دن کے ہوں یا رات کے دورکعت کر کے پڑھے جائیں۔ ایک سلام سے چار رکعت بھی جائز ہیں جیسے کہ گزشتہ حدیث (1270) میں گزرا ہے۔ امام نسائی نے اس حدیث میں ’’دن‘‘ کے ذکر کو وہم قرار دیا ہے۔ [جب کہ دوسرے علماء نے اسے ثقہ راوی کی زیادت قرار دیا ہے جوکہ مقبول ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: (التعلیقات السلفیة: 1/198) اس لیے سنن و نوافل‘ چاہے دن کے ہوں یا رات کے‘ دو دو کرکے پڑھناراجح ہے‘ گو بیک سلام‘ چار رکعات بھی جائز ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”رات اور دن کی نماز دو دو رکعت ہے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Muttalib: The Prophet (ﷺ) said: Prayer is to be offered in two rak'ahs; and you should recite the tashahhud at the end of two rak'ahs, and express your distress and humility and raise your hands and say praying: O Allah, O Allah. He who does not do so does not offer a perfect prayer. Abu Dawud was asked about offering prayer at night in two rak'ahs. He said: They may be two if you like and four if you like.