مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1299.
عروہ بن رویم، انصاری سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سیدنا جعفر کو فرمایا: بقیہ حدیث کے الفاظ وہی ہیں جو کہ مہدی بن میمون نے نقل فرمائے لیکن اس روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے کہ انہوں نے پہلی رکعت کے دوسرے سجدے کے بارے میں فرمایا۔
تشریح:
فائدہ: صلوۃ تسبیح کی احادیث کی اسانید پر کچھ کلام ہے مگر مجموعی لحاظ سے یہ صحیح ثابت ہے۔ جیسے کہ علامہ البانی نے تحقیق کی ہے۔ علامہ ابن الجوزی کا اس کو موضوعات میں شمار کرنا قطعاً صحیح نہیں ہے۔ مذکورہ بالا پہلی حدیث جزء القراء خلف الامام بخاری کے علاوہ سنن ابن ماجہ‘ صحیح ابن خزیمہ اور مستدرک حاکم میں مروی ہے۔ امام بیہقی وغیرہ نے اس کو صحیح کہا ہے۔ امام ابوداؤد کے فرزند ابوبکر سے مروی ہے کہ میں نے اپنے والد سے سنا کہ صلاۃ التسبیح میں یہ حدیث سب سے زیادہ صحیح ہے۔ ابن مندہ‘ آجری‘ خطیب‘ ابو سعد سمعانی‘ ابو موسیٰ مدینی‘ ابو الحسن بن مفضل‘ منذری‘ ابن الصلاح اور نووی نے اس حدیث کو حسن کہا ہے۔ امام ابن المبارک اس کے قائل وفاعل تھے۔ (عون المعبود)
الحکم التفصیلی:
قلت: حديث صحيح) . إسناده: حدثنا أبو توبة الربيع بن نافع: ثنا محمد بن مهاجر عن عروة بن رُويمً.
قلت: وهذا إسناد رجاله ثقات معروفون؛ غير الأنصاري: فإن كان صحابيّاً فالسند صحيح؛ لأن جهالة الصحابة لا تضر؛ وإلا فهو تابعي مجهول، فيصلح شاهداً لما قبله. وقد ذكر السيوطي في اللآلي المصنوعة (2/23) عن الحافظ ابن حجر قال: وقد وجدت في ترجمة عروة بن رويم من الشاميين للطبراني حديثين أخرجهما من طريق أبي توبة- وهو الربيع بن نافع- شيخ أبي داود فيه بهذا السند بعينه، فقال فيهما: حدثني أبو كبشة الأنماري. فلعل الميم كُبرَتْ قليلاً، فأشبهت الصاد ! فإن يكن كذلك؛ فصحابي هذا الحديث أبو كبشة. وعلى التقديرين؛ فسند هذا الحديث لا ينحظ عن درجة الحسن، فكيف إذا ضم إلى رواية أبي الجوزاء عن عبد الله بن عمرو، التي أخرجها أبو داود، وقد حسنها المنذري. وممن صحح هذا الحديث أو حسنه غير من تقدم : ابن منده... . والحديث أخرجه البيهقي (3/52) ، والخطيب (203/1-2) من طريق المصنف. وبالجملة؛ فالحديث بهذه الطرق والشواهد صحيح، لا يشك في ذلك من كان عنده معرفة بطريقة نقد الأسانيد، والجرح والتعدبل، ووقف عليها؛ فضلأ عن غيرها مما لم يخرجه المصنف رحمه الله تعالى؛ فإنه يقطع بما ذكرنا من صحَّته. ولذلك نقم العلماء على ابن الجوزي إيراده إياه في الموضوعات ، كما تراه مبسوطاً في اللالىي (2/20- 24) للسيوطي و الآثار المرفوعة في الأخبار الموضوعة لأبي الحسنات اللكنوي، وقد أطال فيه النفس جداً في تتبع طرق الحديث وكلام العلماء فيها؛ بما لا تراه في غيره (353- 374) . وفي القدر الذي ذكرنا مَقْنع للمصنف!
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
عروہ بن رویم، انصاری سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سیدنا جعفر کو فرمایا: بقیہ حدیث کے الفاظ وہی ہیں جو کہ مہدی بن میمون نے نقل فرمائے لیکن اس روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے کہ انہوں نے پہلی رکعت کے دوسرے سجدے کے بارے میں فرمایا۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: صلوۃ تسبیح کی احادیث کی اسانید پر کچھ کلام ہے مگر مجموعی لحاظ سے یہ صحیح ثابت ہے۔ جیسے کہ علامہ البانی نے تحقیق کی ہے۔ علامہ ابن الجوزی کا اس کو موضوعات میں شمار کرنا قطعاً صحیح نہیں ہے۔ مذکورہ بالا پہلی حدیث جزء القراء خلف الامام بخاری کے علاوہ سنن ابن ماجہ‘ صحیح ابن خزیمہ اور مستدرک حاکم میں مروی ہے۔ امام بیہقی وغیرہ نے اس کو صحیح کہا ہے۔ امام ابوداؤد کے فرزند ابوبکر سے مروی ہے کہ میں نے اپنے والد سے سنا کہ صلاۃ التسبیح میں یہ حدیث سب سے زیادہ صحیح ہے۔ ابن مندہ‘ آجری‘ خطیب‘ ابو سعد سمعانی‘ ابو موسیٰ مدینی‘ ابو الحسن بن مفضل‘ منذری‘ ابن الصلاح اور نووی نے اس حدیث کو حسن کہا ہے۔ امام ابن المبارک اس کے قائل وفاعل تھے۔ (عون المعبود)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عروہ بن رویم کہتے ہیں کہ مجھ سے انصاری نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے جعفر سے یہی حدیث بیان فرمائی، پھر انہوں نے انہی لوگوں کی طرح ذکر کیا، البتہ اس میں ہے: پہلی رکعت کے دوسرے سجدہ میں بھی یہی کہا جیسے مہدی بن میمون کی حدیث میں ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Urwah b. Ruwaim: That an al-Ansari narrated to him: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said to Ja'far. He then narrated the tradition in like manner. This version has the words: "In the second prostration of the first rak'ah" in addition to the words transmitted by Mahdi b. Maimun (in the previous tradition).