Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: Where Should The Two Rak'ahs Of Maghrib Be Prayed ?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1301.
جناب سعید بن جبیر، سیدنا ابن عباس ؓ سے راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مغرب کے بعد کی رکعتوں میں قراءت اس قدر طویل کرتے کہ اہل مسجد (گھروں کو) چلے جاتے۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ نصر المجدر نے یعقوب قمی سے اس کے مثل مسند روایت کیا ہے۔ نیز محمد بن عیسی بن طباع نے بواسطہ نصر المجدر، یعقوب سے اس کے مثل روایت کیا ہے۔
تشریح:
فائدہ: ممکن ہے کہ بعض اوقات آپ نے یہ رکعات مسجد میں اور طویل قراءت سے پڑھی ہوں۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده ضعيف؛ يعقوب بن عبد الله، ليس بالقوي. ومثله شيخه. وبالأول أعله المنذري) . إسناده: حدثنا حسين بن عبد الرحمن الجرْجرائِيُ: ثنا طلْقُ بن غنام: ثنا يعقوب بن عبد الله... قال أبو داود: رواه نصْرٌ المُجدرُ عن يعقوب القُمِّيِّ. وأسنده مثله . قال أبو داود: حدثناه محمد بن عيسى بن الطّبّاع: ثنا نصر المجدر عن يعقوب... مثله . حدثنا أحمد بن يونس وسليمان بن داود العتكِيّ قالا: ثنا يعقوب عن جعفر عن سعيد بن جبيرعن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ... بمعناه مرسلاً. قال أبو داود: سمعت محمد بن حميد يقول: سمعت يعقوب يقول: كل شيء حدثتكم عن جعفر عن سعيد بن جبير عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فهو مسند عن ابن عباس عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .
قلت: وهذا إسناد ضعيف، جعفر بن أبي الغيرة قال الحافظ: صدوق يهم . وكذا قال في يعقوب القمِّي. وبه أعله المنذري؛ فقال (2/90) : قال الدارقطني: ليس بالقوي . وبقول الدارقطني هذا أورده الذهبي في ديوان الضعفاء . والحديث أخرجه البيهقي في السن (2/189- 190) من طريق المصنف. وأخرجه ابن نصر في قيام الليل (ص 32) من طريق أخرى عن محمد بن عيسى... به. ومن طريق أشعث بن إسحاق القمِّي عن جعفر بن أبي المغيرة عن سعيد بن جبير... مرسلاً، وقال: هذا منقطع، والأحاديث الآخر- أنه كان يصلي الركعتين بعد المغرب في بيته- أثبت من هذا، ولعله أن يكون قد فعل هذا مرة .
قلت: إن كان يعني مجرد الصلاة بعد المغرب في السجد؛ فهو ثابت في سنن النسائي (1/...) ، و صحيح ابن خزيمة (...) . وأما أن يعني الإطالة في الركعتين؛ فذلك ما لم تجده إلا في هذا الحديث. وهو ضعيف.
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
جناب سعید بن جبیر، سیدنا ابن عباس ؓ سے راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مغرب کے بعد کی رکعتوں میں قراءت اس قدر طویل کرتے کہ اہل مسجد (گھروں کو) چلے جاتے۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ نصر المجدر نے یعقوب قمی سے اس کے مثل مسند روایت کیا ہے۔ نیز محمد بن عیسی بن طباع نے بواسطہ نصر المجدر، یعقوب سے اس کے مثل روایت کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: ممکن ہے کہ بعض اوقات آپ نے یہ رکعات مسجد میں اور طویل قراءت سے پڑھی ہوں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مغرب کے بعد کی دونوں رکعتوں میں لمبی قرائت فرماتے یہاں تک کہ مسجد کے لوگ متفرق ہو جاتے (یعنی سنتیں پڑھ پڑھ کر چلے جاتے)۔ ابوداؤد کہتے ہیں: نصر مجدر نے یعقوب قمی سے اسی کے مثل روایت کی ہے اور اسے مسند قرار دیا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ہم سے اسے محمد بن عیسی بن طباع نے بیان کیا ہے، وہ کہتے ہیں: ہم سے نصر مجدر نے بیان کیا ہے وہ یعقوب سے اسی کے مثل روایت کرتے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah ibn 'Amr (RA): The Apostle of Allah (ﷺ) used to prolong the recitation of the Qur'an in the two rak'ahs after the sunset prayer until the people praying in the mosque dispersed. Abu Dawud said: This has been reported by Nasr al-Mujaddir from Ya'qub al-Qummi with the same chain of narrators. Abu Dawud said: Muhammad b. 'Isa b. al-tabba' transmitted from Nasr al-Mujaddir from Ya'qub in like manner.