باب: نماز تہجد میں آسانی کا ذکر اور یہ کہ اس کا واجب ہونا منسوخ ہے
)
Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: The Abrogation Of The (Obligation Of) Night Prayer And Facilitation (Of Choice) Regarding It)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1305.
سیدنا ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ جب سورت مزمل کا ابتدائی حصہ «قُمِ اللَّيْلَ إِلَّا قَلِيلًا» نازل ہوا تو صحابہ کرام ایسے قیام کرتے تھے جیسے کہ رمضان میں قیام کرتے ہیں حتیٰ کہ اس سورت کا آخری حصہ نازل ہوا۔ اور ان دونوں حصوں کے نزول میں ایک سال کا فرق تھا۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح، وكَذ ا قال الحاكم، ووافقه الذهبي) إسناده: حدثنا أحمد بن سحمد- يعي. المروزي-: ثنا وكيع عن مِسْعَرٍ عن سِمَاكٍ الحنفي عن ابن عباس.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات رجال مسلم؛ غير أحمد بن محمد وهو ابن شَبَّويهِ الذي في الحديث قبله-، و 5نر تقذ. والحديث أخرجه الحاكم (2/505) ، وكذا ابن جرير، وابن أبي حاتم من طرق أخرى عن مسعر... به. وقال الحاكم: صحيح الإسناد ، ووافقه الذهبي.
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
سیدنا ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ جب سورت مزمل کا ابتدائی حصہ «قُمِ اللَّيْلَ إِلَّا قَلِيلًا» نازل ہوا تو صحابہ کرام ایسے قیام کرتے تھے جیسے کہ رمضان میں قیام کرتے ہیں حتیٰ کہ اس سورت کا آخری حصہ نازل ہوا۔ اور ان دونوں حصوں کے نزول میں ایک سال کا فرق تھا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ جب سورۃ مزمل کی ابتدائی آیات نازل ہوئیں تو لوگ رات کو (نماز میں) کھڑے رہتے جتنا کہ رمضان میں کھڑے رہتے ہیں، یہاں تک کہ سورۃ کا آخری حصہ نازل ہوا، ان دونوں کے درمیان ایک سال کا وقفہ ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn 'Abbas (RA): When the opening verses of Surah Al-muzammil was revealed, the Companions would pray as long as they would pray during Ramadan until its last verses were revealed. The period between the revelation of its opening and the last verses was one year.