Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: The Time That The Prophet (saws) Would Pray At Night)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1320.
سیدنا ربیعہ بن کعب اسلمی ؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رات گزارتا تھا، آپ ﷺ کو وضو کا پانی اور دیگر ضروریات پیش کرتا تھا۔ (ایک بار) آپ ﷺ نے فرمایا: ”مانگو!“ میں نے عرض کیا جنت میں آپ کی رفاقت (کا سائل ہوں۔) فرمایا: ”کوئی دوسری چیز؟“ میں نے عرض کیا: بس یہ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تو تو اپنے اس مطلب کے لیے کثرت سجود سے میری مدد کر۔“
تشریح:
فائدہ: یعنی میں تیری سفارش کروں گا کہ تو میرے ساتھ جنت میں رہے مگر کثرت عبادت ضروری ہے۔ سجدے بہت کیا کرو۔ حضرت ربیعہ کی منتہائے نظر پر زبان بے ساختہ عش عش کر اٹھتی ہے۔ رضي اللہ عنه و أرضاہ
الحکم التفصیلی:
قلت: حديث صحيح. وأخرجه مسلم وأبو عوانة في صحيحيهما) . إسناده: حدثنا هشام بن عمار: ثنا الهِقْلُ بن زياد السكْسَكِي: ثنا الأوزاعي عن يحيى بن أبي كثير عن أبي سلمة قال: سمعت ربيعة بن كعب الأسلمي يقول...
قلت: وهذا إسناد رجاله كلهم ثقات رجال مسلم؛ غير هشام بن عمار، فهو من شيوخ البخاري، وفي حفظه ضعف كما تقدم غير مرة، لكنه لم يتفرد به كما يأًتي. والحديث أخرجه مسلم (2/52) ، وأبو عوانة (2/181- 182) ، والنسائي (1/171) من طريق الأوزاعي: حدثني يحيى بن أبي كثير: حدثني أبو سلمة... به وله في المسند (4/59) طريق أخرى عن ربيعة... به أتم منه. وإسناده جيد. وبعضه عند الترمذي (3412) ، وابن ماجه، وكذا أحمد (4/57- 58) من الطريق الأولى. وقال الترمذي: حديث حسن صحيح . ورواه الدَّولابي في الكنى والأسماء (1/48) من طريق أخرى عن أبي فراس الأسلمي- وهو ربيعة بن كعب-... به نحوه.
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
سیدنا ربیعہ بن کعب اسلمی ؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رات گزارتا تھا، آپ ﷺ کو وضو کا پانی اور دیگر ضروریات پیش کرتا تھا۔ (ایک بار) آپ ﷺ نے فرمایا: ”مانگو!“ میں نے عرض کیا جنت میں آپ کی رفاقت (کا سائل ہوں۔) فرمایا: ”کوئی دوسری چیز؟“ میں نے عرض کیا: بس یہ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تو تو اپنے اس مطلب کے لیے کثرت سجود سے میری مدد کر۔“
حدیث حاشیہ:
فائدہ: یعنی میں تیری سفارش کروں گا کہ تو میرے ساتھ جنت میں رہے مگر کثرت عبادت ضروری ہے۔ سجدے بہت کیا کرو۔ حضرت ربیعہ کی منتہائے نظر پر زبان بے ساختہ عش عش کر اٹھتی ہے۔ رضي اللہ عنه و أرضاہ
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ربیعہ بن کعب اسلمی ؓ کہتے ہیں میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رات گزارتا تھا، آپ کو وضو اور حاجت کا پانی لا کر دیتا، آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”مانگو مجھ سے“ میں نے عرض کیا: میں جنت میں آپ کی رفاقت چاہتا ہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس کے علاوہ اور کچھ؟“ میں نے کہا: بس یہی، آپ ﷺ نے فرمایا: ”اچھا تو اپنے واسطے کثرت سے سجدے کر کے (یعنی نماز پڑھ کر) میری مدد کرو۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Rab'iah b. Ka'b al-Aslami (RA): I used to live with the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) at night. I would bring water for his ablution and his need. He asked: Ask me. I said: Your company in Paradise. He said: Is there anything other than that? I said: It is only that. He said: Help me for yourself by making prostrations abundantly.