Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: Raising One's Voice With The Recitation During The Night Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1333.
سیدنا عقبہ بن عامر جھنی ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قرآن کو اونچی آواز سے پڑھنے والا ایسے ہے جیسے کوئی دکھا کر صدقہ کرے۔ اور دھیمی آواز سے قرآن پڑھنے والا ایسے ہے جیسے کوئی مخفی طور پر صدقہ دے۔“
تشریح:
فائدہ: یعنی انسان کی نیت کے مطابق اس کو اجر ملتا ہے۔ اگر قراءت میں آواز بلند کرنےسے دوسروں کو ترغیب دینا مقصود ہو تو یقیناً مباح اور مطلوب و ماجور ہے، ورنہ نہیں۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح، وصححه ابن حبان (731) ، وحسنه الترمذي) . إسناده: حدثنا عثمان بن أبي شيبة: ثنا إسماعيل بن عَياش عن بَحيِرِ بن سَعْد عن خالد بن مَعْدان عن كَثِيرِ بن مرَةَ الحضرمي عن عقبة بن عامر الجهَنِي.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات؛ وابن عياش إنما يضعف في غير روايته عن الشاميين، وهذا من روايته عنهم، على أنه لم يتفرد به كما يأتي. والحديث أخرجه الترمذي (2/151- بولاق) ، والبيهقي (3/13) من طرق أخرى عن ابن عياش... به. وقال الترمذي: حسن غريب . وتابعه معاوية بن صالح عن بَحِيرِ بن سعد... به. أخرجه النسائي (1/357) ، وابن حبان (658) ، وابن نصر (53) ، وأحمد (4/151 و 158) . ورواه النسائي (1/245) عن محمد بن سُمَيْع: حدثنا زيد بن واقد عن كثير ابن مُرَةَ... به. وهذا سند حسن.
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
سیدنا عقبہ بن عامر جھنی ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قرآن کو اونچی آواز سے پڑھنے والا ایسے ہے جیسے کوئی دکھا کر صدقہ کرے۔ اور دھیمی آواز سے قرآن پڑھنے والا ایسے ہے جیسے کوئی مخفی طور پر صدقہ دے۔“
حدیث حاشیہ:
فائدہ: یعنی انسان کی نیت کے مطابق اس کو اجر ملتا ہے۔ اگر قراءت میں آواز بلند کرنےسے دوسروں کو ترغیب دینا مقصود ہو تو یقیناً مباح اور مطلوب و ماجور ہے، ورنہ نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عقبہ بن عامر جہنی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلند آواز سے قرآن پڑھنے والا ایسے ہے جیسے اعلانیہ طور سے خیرات کرنے والا اور آہستہ قرآن پڑھنے والا ایسے ہے جیسے چپکے سے خیرات کرنے والا۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Uqbah ibn Amir al-Juhani (RA): The Prophet (ﷺ) said: One who recites the Qur'an in a loud voice is like one who gives alms openly; and one who recites the Qur'an quietly is one who gives alms secretly.