موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ (بَابُ فِي صَلَاةِ اللَّيْلِ)
حکم : صحیح
1362 . حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَيْسٍ، قَالَ: قُلْتُ: لِعَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا: بِكَمْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوتِرُ؟ قَالَتْ: كَانَ يُوتِرُ بِأَرْبَعٍ وَثَلَاثٍ وَسِتٍّ وَثَلَاثٍ وَثَمَانٍ وَثَلَاثٍ وَعَشْرٍ وَثَلَاثٍ، وَلَمْ يَكُنْ يُوتِرُ بِأَنْقَصَ مِنْ سَبْعٍ، وَلَا بِأَكْثَرَ مِنْ ثَلَاثَ عَشْرَةَ. قَالَ أَبو دَاود: زَادَ أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ وَلَمْ يَكُنْ يُوتِرُ بِرَكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ، قُلْتُ: مَا يُوتِرُ؟ قَالَتْ: لَمْ يَكُنْ يَدَعُ ذَلِكَ. وَلَمْ يَذْكُرْ أَحْمَدُ وَسِتٍّ وَثَلَاثٍ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل
باب: رات کی نماز ( تہجد ) کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1362. عبداللہ بن ابی قیس کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ ؓ سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ کتنی رکعات وتر پڑھا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: آپ ﷺ (کبھی) چار اور تین، (کبھی) آٹھ اور تین اور (کبھی) دس اور تین رکعات پڑھا کرتے تھے۔ آپ ﷺ کے وتر سات سے کم اور تیرہ رکعت سے زیادہ نہ ہوتے تھے۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: احمد بن صالح نے مزید روایت کیا کہ آپ ﷺ فجر سے پہلے دو رکعتیں ”وتر“ نہ کرتے تھے۔ میں نے پوچھا کہ وتر کرنے کا کیا معنی؟ سیدہ عائشہ ؓ نے کہا کہ آپ ﷺ یہ رکعتیں چھوڑا نہ کرتے تھے۔ اور احمد نے چھ اور تین رکعات کا ذکر نہیں کیا۔