Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: On The Night Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1363.
اسود بن یزید سے روایت ہے کہ وہ سیدہ عائشہ ؓ کے پاس آئے اور ان سے رسول اللہ ﷺ کی رات کی نماز کے متعلق دریافت کیا، تو انہوں نے کہا: آپ ﷺ رات میں تیرہ رکعات پڑھا کرتے تھے۔ پھر گیارہ رکعات پڑھنے لگے اور دو رکعتیں چھوڑ دیں۔ پھر جب آپ ﷺ کی وفات ہوئی ہے تو آپ ﷺ رات کو نو رکعات پڑھتے تھے۔ اور آپ ﷺ کی آخری نماز وتر ہوا کرتی تھی۔
تشریح:
فائدہ: شیخ البانی کے نزدیک یہ روایت ضعیف ہے۔ صحیح مسلم میں یہ روایت صرف ان الفاظ کےساتھ ہے: ’’رسول اللہﷺ رات کو (نفلی) نماز پڑھتے تھے، حتی کہ آپ کی آخری نماز وتر ہوتی تھی۔‘‘ (حدیث :740)
الحکم التفصیلی:
قلت: وهذا إسناد ضعيف؛ أبو إسحاق الهمْداني هو السبِيْعي؛ مدلس، وكان اختلط. ومنصور بن عبد الرحمن- وهو الغداني- فيه ضعف) . إسناده: حدثنا مُؤمّل بن هشام: ثنا إسماعيل بن إبراهيم عن منصور بن عبد الرحمن.
قلت: وهذا إسناد ضعيف؛ وله علتان: الأولى: عنعنة أبي إسحاق السّبِيْعي؛ فإنه مدلس، وكان اختلط. والأخرى: ضعف منصور بن عبد الرحمن الغُداني، قال الحافظ: صدوق يهم . وقد جاءت صفة صلاته صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ في الليل وعدد ركعاتها من طرق شتى عن عائشة وغيرها، وليس في شيء منها ما رواه الغُدانيّ هذا من التفصيل المذكور في حديثه؛ فهو منكر عندي. والله تعالى أعلم.
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
اسود بن یزید سے روایت ہے کہ وہ سیدہ عائشہ ؓ کے پاس آئے اور ان سے رسول اللہ ﷺ کی رات کی نماز کے متعلق دریافت کیا، تو انہوں نے کہا: آپ ﷺ رات میں تیرہ رکعات پڑھا کرتے تھے۔ پھر گیارہ رکعات پڑھنے لگے اور دو رکعتیں چھوڑ دیں۔ پھر جب آپ ﷺ کی وفات ہوئی ہے تو آپ ﷺ رات کو نو رکعات پڑھتے تھے۔ اور آپ ﷺ کی آخری نماز وتر ہوا کرتی تھی۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: شیخ البانی کے نزدیک یہ روایت ضعیف ہے۔ صحیح مسلم میں یہ روایت صرف ان الفاظ کےساتھ ہے: ’’رسول اللہﷺ رات کو (نفلی) نماز پڑھتے تھے، حتی کہ آپ کی آخری نماز وتر ہوتی تھی۔‘‘ (حدیث :740)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
اسود بن یزید سے روایت ہے کہ وہ ام المؤمنین عائشہ ؓ کے پاس گئے اور ان سے رسول اللہ ﷺ کی رات کی نماز (تہجد) کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: رات کو آپ تیرہ رکعتیں پڑھتے تھے۔ پھر گیارہ رکعتیں پڑھنے لگے اور دو رکعتیں چھوڑ دیں، پھر وفات کے وقت آپ نو رکعتیں پڑھنے لگے تھے اور آپ کی رات کی آخری نماز وتر ہوتی تھی۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Aishah, Ummul Mu'minin (RA): Al-Aswad ibn Yazid said that he entered upon 'Aishah (RA) and asked her about the prayer of the Apostle of Allah (ﷺ) during the night. She said: He used to pray thirteen rak'ahs during the night. Then he began to pray eleven rak'ahs and left two rak'ahs. When he died, he would pray nine rak'ahs during the night. His last prayer during the night was witr.