باب: نماز (اور دیگر عبادات )میں میانہ روی اختیارکرنے کا حکم
)
Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
(Chapter: The Command To Pray It Moderately)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1370.
جناب علقمہ بیان کرتے ہیں، میں نے سیدہ عائشہ ؓ سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ کے اعمال کا کیا انداز تھا، کیا آپ ﷺ نے کوئی دن خاص کر رکھے تھے؟ انہوں نے کہا: نہیں، آپ ﷺ کے ہر عمل میں ہمیشگی ہوتی تھی اور تم میں وہ استطاعت کہاں جو رسول اللہ ﷺ کو حاصل تھی۔
تشریح:
فائدہ: ہمیشگی اسی عمل پر ہوسکتی ہے جو افراط و تفریط سے ہٹ کر اعتدال پر مبنی ہو، اور مداومت اختیار کرنا ہی سب سے بڑی ریاضت ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين في صحيحيهما . وقد أخرجاه وابن حبان في صحاحهم ) . إسناده: حدثنا عثمان بن أبي شيبة: ثنا جرير عن منصور عن إبراهيم عن علقمة.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الِيخين؛ وقد أخرجاه كما يأتي. والحديث أخرجه مسلم (2/189) ، وابن حبان (5/ 262/3639) من طريق أخرى عن جرير... به. وأخرجه البخاري (1/495) ، وأحمد (6/55 و 189 و 278) من طرق عن منصور... به.
تطوع کا مطلب ہے ’ دل کی خوشی سے کوئی کام کرنا ۔ یعنی شریعت نے اس کے کرنے کو فرض و لازم نہیں کیا ہے لیکن اس کے کرنے کی ترغیب دی ہے اور اس کے فضائل بیان کیے ہیں ۔ نیز انہیں فرائض میں کمی کوتاہی کے ازالے کا ذریعہ بتلایا ہے ۔ اس لحاظ سے تفلی عبادات کی بھی بڑی اہمیت او رقرب الہی کے حصول کا ایک بڑا سبب ہے ۔ اس باب میں نوافل ہی کی فضیلتوں کا بیان ہو گا ۔
جناب علقمہ بیان کرتے ہیں، میں نے سیدہ عائشہ ؓ سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ کے اعمال کا کیا انداز تھا، کیا آپ ﷺ نے کوئی دن خاص کر رکھے تھے؟ انہوں نے کہا: نہیں، آپ ﷺ کے ہر عمل میں ہمیشگی ہوتی تھی اور تم میں وہ استطاعت کہاں جو رسول اللہ ﷺ کو حاصل تھی۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: ہمیشگی اسی عمل پر ہوسکتی ہے جو افراط و تفریط سے ہٹ کر اعتدال پر مبنی ہو، اور مداومت اختیار کرنا ہی سب سے بڑی ریاضت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
علقمہ کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ ؓ سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ کے عمل کا حال کیسا تھا؟ کیا آپ عمل کے لیے کچھ دن خاص کر لیتے تھے؟ انہوں نے کہا: نہیں، آپ ﷺ کا ہر عمل مداومت و پابندی کے ساتھ ہوتا تھا اور تم میں کون اتنی طاقت رکھتا ہے جتنی رسول اللہ ﷺ رکھتے تھے؟
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Alqamah said: 'Aishah (RA) was asked about the actions of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم). Did he perform some actions exclusively on some particular days? She said: No, he performed his actions regularly. Which of you has the strength as much as the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) had?