Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Ramadan
(Chapter: Regarding Standing (In Voluntary Night Prayer) During The Month Of Ramadan)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1377.
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور دیکھا کہ لوگ رمضان میں مسجد کی ایک جانب میں نماز پڑھ رہے ہیں۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”ان کو کیا ہے؟“ کہا گیا کہ ان لوگوں کو قرآن یاد نہیں ہے اور ابی بن کعب ؓ نماز پڑھ رہے ہیں تو یہ لوگ بھی ان کے ساتھ نماز پڑھ رہے ہیں، تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”انہوں نے درست کیا اور بہت خوب کیا۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث قوی نہیں ہے۔ مسلم بن خالد ضعیف ہے۔
تشریح:
فائدہ: اس روایت کو شیخ البانی نے سنن ابوداؤد میں ضعیف قرار دیا ہے۔ لیکن اپنی ہی کتاب صلوۃ التراویح میں اسے بطور متابع اور شاہد کے قابل قبول قرار دیا ہے اور ایک حسن درجے کی مرسل روایت کی بنیاد پر اس واقعے کی اصلیت کو تسلیم کیا ہے جس سے صلوۃ تراویح کا تقریری ثبوت نبیﷺ سےمہیا ہوتا ہے۔ (دیکھئے: صلاۃ التراویح، للالبانی ص:9)
الحکم التفصیلی:
قلت: وهو كما قال رحمه الله تعالى) . إسناده: حدثنا أحمد بن سعيد الهمْداني: ثنا عبد الله بن وهب: أخبرني مسلم بن خالد...
قلت: وهذا إسناد ضعيف، رجاله ثقات؛ غير مسلم بن خالد- وهو الزنجِي- وهو ضعيف؛ كما قال المصنف رحمه الله، وقال الحافظ: صدوق كثير الأوهام . والحديث أخرجه ابن نصر في قيام الليل (90) ، وابن حبان (921) من طريقين اخرين عن ابن وهب... به. (تنبيه) : سقط من إسناد ابن حبان في موارد الظمآن مسلم بن خالد، فظهر وكأنه لا علة فيه!
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور دیکھا کہ لوگ رمضان میں مسجد کی ایک جانب میں نماز پڑھ رہے ہیں۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”ان کو کیا ہے؟“ کہا گیا کہ ان لوگوں کو قرآن یاد نہیں ہے اور ابی بن کعب ؓ نماز پڑھ رہے ہیں تو یہ لوگ بھی ان کے ساتھ نماز پڑھ رہے ہیں، تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”انہوں نے درست کیا اور بہت خوب کیا۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث قوی نہیں ہے۔ مسلم بن خالد ضعیف ہے۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: اس روایت کو شیخ البانی نے سنن ابوداؤد میں ضعیف قرار دیا ہے۔ لیکن اپنی ہی کتاب صلوۃ التراویح میں اسے بطور متابع اور شاہد کے قابل قبول قرار دیا ہے اور ایک حسن درجے کی مرسل روایت کی بنیاد پر اس واقعے کی اصلیت کو تسلیم کیا ہے جس سے صلوۃ تراویح کا تقریری ثبوت نبیﷺ سےمہیا ہوتا ہے۔ (دیکھئے: صلاۃ التراویح، للالبانی ص:9)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ (ایک بار) رسول اللہ ﷺ نکلے تو دیکھا کہ کچھ لوگ رمضان میں مسجد کے ایک گوشے میں نماز پڑھ رہے ہیں، آپ نے پوچھا: ”یہ کون لوگ ہیں؟“ لوگوں نے عرض کیا: یہ وہ لوگ ہیں جن کو قرآن یاد نہیں ہے، لہٰذا ابی بن کعب ؓ کے پیچھے یہ لوگ نماز پڑھ رہے ہیں، نبی اکرم ﷺ نے یہ سن کر فرمایا: ”انہوں نے ٹھیک کیا اور ایک بہتر کام کیا۔“ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث قوی نہیں ہے اس لیے کہ مسلم بن خالد ضعیف ہیں۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA): The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) came out and saw that the people were praying during (the night of) Ramadan in the corner of the mosque. He asked: Who are these people? It was said to him that those were people who had not learnt Quran. But Ubayy (RA) b. Ka'b is praying and they would pray behind him. The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: They did right and it is good what they did. Abu Dawud (RA) said: This tradition is not strong, the narrator Muslim b. Khalid is weak.