Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Witr
(Chapter: Concerning One Who Does Not Pray Witr)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1419.
عبداللہ بن بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، ان کا بیان ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”وتر حق ہے، جو وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں۔ وتر حق ہے، جو وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں۔ وتر حق ہے، جو وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں۔“
تشریح:
’’ ہم میں سے نہیں‘‘ کا مطلب ہے، ہماری سنت اور طریقے پر نہیں۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده ضعيف؛ العتكي فيه ضعف. إسناده: حدثنا ابن المثنى. ثنا أبو إسحاق الطّالْقانِيّ: ثنا الفضل بن موسى عن عبيد الله بن عبد الله العتكي.
قلت: وهذا إسناد ضعيف، رجاله ثقات؛ غير عبيد الله بن عبد الله العتكي؛ ففيه ضعف من قبل حفظه. قال الحافظ: صدوق يخطئ . والحديث أخرجه أحمد وغيره من هذا الوجه. وقد خرجته في الإرواء (417) ، وذكرت له هناك شاهدا من حديث أبي هريرة... مرفوعاً ببعضه. وبينت أنه انقلب على السيوطي في جامعيه ؛ فأورده بلفظ اخر لا أصل له البتة في شيء من كتب السنة! والمعصوم من عصمه الله.
عبداللہ بن بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، ان کا بیان ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”وتر حق ہے، جو وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں۔ وتر حق ہے، جو وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں۔ وتر حق ہے، جو وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں۔“
حدیث حاشیہ:
’’ ہم میں سے نہیں‘‘ کا مطلب ہے، ہماری سنت اور طریقے پر نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
بریدہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”وتر حق ہے۱؎ جو اسے نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں، وتر حق ہے، جو اسے نہ پڑھے ہم میں سے نہیں، وتر حق ہے، جو اسے نہ پڑھے ہم سے نہیں۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎: یہ حدیث ضعیف ہے، اگر صحیح ہوتی تو اس کا مطلب یہ ہوتا کہ وتر کا پڑھنا ثابت ہے، اس کی تائید اس حدیث سے ہوتی ہے جس کی تخریج ابن المنذر نے ان الفاظ میں کی ہے «الوِترُ حقٌ وليس بواجبٍ» یعنی وتر ایک ثابت شدہ امر ہے لیکن واجب نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Buraydah ibn al-Hasib: I heard the Apostle of Allah (ﷺ) say: The witr is a duty, so he who does not observe it does not belong to us; the witr is a duty, so he who does not observe it does not belong to us; the witr is a duty, so he who does not observe it does not belong to us.