قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ فِيمَنْ لَمْ يُوتِرْ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1420 .   حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنِ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ، أَنَّ رَجُلًا -مِنْ بَنِي كِنَانَةَ، يُدْعَى: الْمَخْدَجِيَّ -سَمِعَ رَجُلًا بِالشَّامِ- يُدْعَى: أَبَا مُحَمَّدٍ –يَقُولُ: إِنَّ الْوِتْرَ وَاجِبٌ، قَالَ الْمَخْدَجِيُّ: فَرُحْتُ إِلَى عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ فَأَخْبَرْتُهُ، فَقَالَ عُبَادَةُ: كَذَبَ أَبُو مُحَمَّدٍ! سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: (خَمْسُ صَلَوَاتٍ كَتَبَهُنَّ اللَّهُ عَلَى الْعِبَادِ، فَمَنْ جَاءَ بِهِنَّ، لَمْ يُضَيِّعْ مِنْهُنَّ شَيْئًا اسْتِخْفَافًا بِحَقِّهِنَّ, كَانَ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدٌ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ، وَمَنْ لَمْ يَأْتِ بِهِنَّ فَلَيْسَ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدٌ، إِنْ شَاءَ عَذَّبَهُ، وَإِنْ شَاءَ أَدْخَلَهُ الْجَنَّةَ).

سنن ابو داؤد:

کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل 

  (

باب: جو شخص وتر نہ پڑ ھے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1420.   ابن محیریز سے مروی ہے کہ بنو کنانہ کے ایک شخص مخدجی نامی نے شام میں ایک شخص کو سنا جسے ابو محمد کہا جاتا تھا، وہ کہتا تھا کہ وتر واجب ہے۔ مخدجی نے کہا کہ میں سیدنا عبادہ بن صامت ؓ کے پاس گیا اور انہیں ابو محمد کی بات بتائی۔ تو سیدنا عبادہ نے کہا: ابو محمد نے غلط کہا۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا ہے، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”پانچ نمازیں ہیں جو اللہ نے بندوں پر فرض کی ہیں۔ جس نے انہیں ادا کیا اور ان کا حق ہلکا سمجھتے ہوئے ان میں سے کچھ ضائع نہ کیا تو ایسے شخص کے لیے اللہ کے ذمے یہ عہد ہے کہ وہ اسے جنت میں داخل کرے گا۔ اور جس نے ان کو ادا نہ کیا تو ایسے شخص کے لیے اللہ کے ہاں کوئی عہد نہیں، چاہے تو اسے عذاب دے اور چاہے تو جنت میں داخل کر دے۔“