Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Witr
(Chapter: Praying With Witr Before Sleeping)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1434.
سیدنا ابوقتادہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے سیدنا ابوبکر ؓ سے پوچھا: ”تم وتر کس وقت پڑھتے ہو؟“ انہوں نے کہا: میں رات کے اول حصے میں پڑھتا ہوں۔ سیدنا عمر ؓ سے پوچھا کہ وتر کس وقت پڑھتے ہو؟ انہوں نے کہا کہ میں رات کے آخری حصے میں پڑھتا ہوں۔ آپ نے سیدنا ابوبکر ؓ کے متعلق فرمایا: ”اس نے احتیاط کو اختیار کیا ہے۔“ اور سیدنا عمر ؓ کے بارے میں فرمایا: ”اس نے عزم و قوت کو اختیار کیا ہے۔“
تشریح:
انسان کو ہمیشہ اعتماد والا عمل کرنا چاہیے۔ اگر آخر رات میں اُٹھنا مشکل محسوس ہوتا ہو تو سونے سے پہلے وتر پڑھ لینے چاہیں۔ اور صبح کو اُٹھ کرتہجد پڑھ لے۔ وتر دہرانے کی ضرورت نہیں۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم، وكذا قال الحاكم، ووافقه الذهبي إسناده: حدثنا محمد بن أحمد بن أبي خلف: ثنا أبو زكريا يحيى بن إسحاق السِّيلَحِينِيُ: ثنا حماد بن سلمة عن ثابت عن كبد الله بن رباح عن أبي قتادة.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات رجال مسلم. والحديث أخرجه الحاكم (1/301) عن بشر بن موسى: ثنا يحيى بن إسحاق السِّيلَحِينِيُ... به، وقال: حديث صحيح على شرط مسلم ، ووافقه الذهبي. وأخرجه ابن خزيمة (1079) من طريق آخر عن السيلَحينِيِّ... به. ثم ذكر له شاهداً- قال: بإسناد صحيح - من طريق يحيى بن سُلَيْم عن عُبَيْدِ الله عن نافع عن ابن عمر... مرفوعاً نحوه. وأخرجه ابن نصر أيضا (116) ، وابن خزيمة (1080) ، وابن حبان (673) . ويحيى بن سُلَيم: هو الطائفي ، وهو صدوق سيئ الحفظ كما قال الحافظ. وله شاهد آخر من حديث عقبة بن عامر... نحوه. أخرجه الرُوياني (35/1) ؛ وفيه ابن لهيعة.
سیدنا ابوقتادہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے سیدنا ابوبکر ؓ سے پوچھا: ”تم وتر کس وقت پڑھتے ہو؟“ انہوں نے کہا: میں رات کے اول حصے میں پڑھتا ہوں۔ سیدنا عمر ؓ سے پوچھا کہ وتر کس وقت پڑھتے ہو؟ انہوں نے کہا کہ میں رات کے آخری حصے میں پڑھتا ہوں۔ آپ نے سیدنا ابوبکر ؓ کے متعلق فرمایا: ”اس نے احتیاط کو اختیار کیا ہے۔“ اور سیدنا عمر ؓ کے بارے میں فرمایا: ”اس نے عزم و قوت کو اختیار کیا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
انسان کو ہمیشہ اعتماد والا عمل کرنا چاہیے۔ اگر آخر رات میں اُٹھنا مشکل محسوس ہوتا ہو تو سونے سے پہلے وتر پڑھ لینے چاہیں۔ اور صبح کو اُٹھ کرتہجد پڑھ لے۔ وتر دہرانے کی ضرورت نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوقتادہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ابوبکر ؓ سے پوچھا: ”تم وتر کب پڑھتے ہو؟“ انہوں نے عرض کیا: میں اول شب میں وتر پڑھتا ہوں، پھر آپ ﷺ نے عمر ؓ سے پوچھا: ”تم کب پڑھتے ہو؟“ انہوں نے عرض کیا: آخر شب میں، آپ ﷺ نے ابوبکر سے فرمایا کہ انہوں نے احتیاط پر عمل کیا، اور عمر سے فرمایا کہ انہوں نے مشکل کام اختیار کیا جو طاقت و قوت کا متقاضی ہے۱؎۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: جس کو اپنے اوپر اعتماد ہو کہ اخیر رات میں جاگ جائے گا اس کے لئے بہتر یہی ہے کہ وہ اخیر رات میں وتر پڑھے، لیکن جسے اخیر رات میں جاگنے پر بھروسہ نہ ہو اس کے لئے بہتر یہی ہے کہ وہ سونے سے پہلے وتر پڑھ لے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Qatadah (RA): The Prophet (ﷺ) asked AbuBakr (RA): When do you observe the witr? He replied: I observe the witr prayer in the early hours of the night. The Prophet (ﷺ) asked Umar (RA): When do you observe the witr? He replied: At the end of the night. He then said to Abu Bakr (RA): This has followed it with care; and he said to Umar (RA): He has followed it with strength.