Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Witr
(Chapter: What Has Been Narrated About Ayat al-Kursi (The Verse Of The Footstool))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1460.
سیدنا ابی بن کعب ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا: ”اے ابو منذر! تمہیں کتاب اللہ میں سے کون سی آیت یاد ہے؟“ میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے (پھر) فرمایا: اے ابو منذر! تمہیں کتاب اللہ میں سے کون سی آیت یاد ہے جو سب سے اعظم ہو؟“ میں نے عرض کیا: «لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ» اس پر آپ ﷺ نے میرے سینے میں مارا اور فرمایا: ”اے ابو منذر! تمہیں علم مبارک ہو۔“
تشریح:
1۔ یہ حدیث آیۃ الکرسی کی فضیلت پر دلالت کرتی ہے۔ 2۔ آیۃ الکرسی دیگر عام آیات کی نسبت سے لمبی ہونے کے ساتھ ساتھ معانی فضیلت وثواب کے لہاظ سے بہت بڑی ہے۔ کیونکہ یہ اللہ عزوجل کی صفات پر مشتمل ہے۔ 3۔ علم اللہ تعالیٰ کی خاص دین ہے۔ جسے وہ عنایت فرما دے۔ اور بالخصوص قرآن وسنت کا علم۔ 4۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ جوشخص ہر فرض نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھے۔ اس کو موت کے علاوہ کوئی چیز جنت میں جانے سے مانع نہیں ہے۔ (السنن الکبریٰ للنسائي، عمل الیوم واللیة، حدیث: 9928) 5۔ یہ حدیث تعظیم رسولﷺ پر بھی دلالت کرتی ہے۔ 6۔ اس سےقرآن مقدس کے بعض حصے کی بعض پر فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ 7۔ دینی مصلحت کی بناء پر کسی شخص کی منہ پر مدح سرائی جائز ہے۔ جب کہ اس کے خود پسندی اور تکبر میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہ ہو۔ واللہ أعلم
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وقد أخرجه في صحيحه . إسناده: حدثنا محمد بن المثنى: ثنا عبد الأعلى: ثنا سعيد بن إياس عن أبي السّلِيلِ عن عبد الله بن رَبَاح الأنصاري عن أُبيّ بن كعب.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات على شرط مسلم؛ وأبو السليل: اسمه ضُرَيْبُ بن نُفَيْرٍ . وعبد الأعلى: هو ابن عبد الأعلى، وقد سمع من سعيد بن إياس قبل اختلاطه أو تغيره بثمان سنين. والحديث أخرجه مسلم (2/199) من طريق ابن أبي شيبة: حدثنا عبد الأعلى ابن عبد الأعلى... به. وتابعه سفيان عن سعيد الجريري. أخرجه أحمد (5/141) ؛ وسفيان: هو الثوري، وسمع أيضا من سعيد قبل الاختلاط. وتابعه ايضاً عنده: جعفر بن سليمان؛ إلا أنه قال: ثنا الجريري عن بعض أصحابه عن عبد الله بن رباح! وانظر الصحيحة (3410) .
سیدنا ابی بن کعب ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا: ”اے ابو منذر! تمہیں کتاب اللہ میں سے کون سی آیت یاد ہے؟“ میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے (پھر) فرمایا: اے ابو منذر! تمہیں کتاب اللہ میں سے کون سی آیت یاد ہے جو سب سے اعظم ہو؟“ میں نے عرض کیا: «لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ» اس پر آپ ﷺ نے میرے سینے میں مارا اور فرمایا: ”اے ابو منذر! تمہیں علم مبارک ہو۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ یہ حدیث آیۃ الکرسی کی فضیلت پر دلالت کرتی ہے۔ 2۔ آیۃ الکرسی دیگر عام آیات کی نسبت سے لمبی ہونے کے ساتھ ساتھ معانی فضیلت وثواب کے لہاظ سے بہت بڑی ہے۔ کیونکہ یہ اللہ عزوجل کی صفات پر مشتمل ہے۔ 3۔ علم اللہ تعالیٰ کی خاص دین ہے۔ جسے وہ عنایت فرما دے۔ اور بالخصوص قرآن وسنت کا علم۔ 4۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ جوشخص ہر فرض نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھے۔ اس کو موت کے علاوہ کوئی چیز جنت میں جانے سے مانع نہیں ہے۔ (السنن الکبریٰ للنسائي، عمل الیوم واللیة، حدیث: 9928) 5۔ یہ حدیث تعظیم رسولﷺ پر بھی دلالت کرتی ہے۔ 6۔ اس سےقرآن مقدس کے بعض حصے کی بعض پر فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ 7۔ دینی مصلحت کی بناء پر کسی شخص کی منہ پر مدح سرائی جائز ہے۔ جب کہ اس کے خود پسندی اور تکبر میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہ ہو۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابی بن کعب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اے ابومنذر!۱؎ کتاب اللہ کی کون سی آیت تمہارے نزدیک سب سے باعظمت۲؎ ہے؟“ میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں، آپ ﷺ نے پھر فرمایا: ”ابومنذر! کتاب اللہ کی کون سی آیت تمہارے نزدیک سب سے بڑی ہے؟“ میں نے عرض کیا: «لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ» تو آپ ﷺ نے میرے سینے کو تھپتھپایا اور فرمایا: ”اے ابومنذر! تمہیں علم مبارک ہو۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎: ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کی کنیت ہے۔ ۲؎: باعظمت سے مراد الفاظ کی کثرت ہے اور ایک قول یہ ہے کہ اس سے معانی کی عظمت مراد ہے یعنی اس آیت کے معنی بہت عظیم ہیں نیز ایک قول یہ بھی ہے کہ اس سے درجہ کی بڑائی مراد ہے یعنی اس آیت کا درجہ بڑا ہے کیونکہ اس میں اللہ کی عظمت، اس کی وحدانیت اور اس کی صفات کاملہ کا ذکر ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ubayy b. Ka'b (RA) said: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: Abu al-Mundhir, which verse of Allah's Book that you have is creates ? I replied: Allah and His Apostle know best. He said: Abu al-Mundhir, which verse of Allah's that you have is greatest? I said: Allah, there is no god but He, the Living, the Eternal. Thereupon he struck me on the beast and said: May knowledge be pleasant for you, Abu al-Mundhir.