مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1489.
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ سوال (یعنی دعا کا ادب) یہ ہے کہ تم اپنے ہاتھ اپنے کندھوں کے برابر یا اس کے قریب بلند کرو۔ اور استغفار یہ ہے کہ اپنی ایک انگلی سے اشارہ کرو اور ابتہال (عجز و انکساری) یوں ہے کہ اپنے دونوں ہاتھوں کو لمبا کرو۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح. وأخرجه الضياء في المختارة من طريق المصنف) . إسناده: حدثنا موسى بن إسماعيل: ثنا وُهَيْث- يعني: ابن خالد-: حدثني العباس بن عبد الله بن مَعْبَدِ بن العباس بن عبد المطلب عن عكرمة عن ابن عباس.
قلت: وهذا إسناد صحيح موقوف، رجاله ثقات رجال البخاري؛ غير العباس ابن عبد الله بن معبد بن العباس بن عبد المطلب، وهو ثقة. والحديث أخرجه الضياء المقدسي في الأحاديث المختارة (58/184/2) عن المصنف؛ من هذا الوجه ومن الوجهين الآتيين.
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ سوال (یعنی دعا کا ادب) یہ ہے کہ تم اپنے ہاتھ اپنے کندھوں کے برابر یا اس کے قریب بلند کرو۔ اور استغفار یہ ہے کہ اپنی ایک انگلی سے اشارہ کرو اور ابتہال (عجز و انکساری) یوں ہے کہ اپنے دونوں ہاتھوں کو لمبا کرو۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ مانگنا یہ ہے کہ تم اپنے دونوں ہاتھ اپنے کندھوں کے بالمقابل یا ان کے قریب اٹھاؤ، اور استغفار یہ ہے کہ تم صرف ایک انگلی سے اشارہ کرو اور ابتہال (عاجزی و گریہ وزاری سے دعا مانگنا) یہ ہے کہ تم اپنے دونوں ہاتھ پوری طرح پھیلا دو۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah ibn 'Abbas (RA): 'Ikrimah (RA) quoted Ibn 'Abbas (RA) as saying: When asking for something you should raise your hands opposite to your shoulders; when asking for forgiveness you should point with one finger; and when making an earnest supplication you should spread out both your hands.