مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1492.
سائب بن یزید اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب دعا کرتے اور اپنے ہاتھ اٹھاتے تو اپنے چہرے پر پھیر لیا کرتے تھے۔
تشریح:
اس مسئلے کی توضیح کے لئے دیکھئے حدیث 1485 کے فوائد۔ نیز خیال رہے کہ ہر موقع کی دُعا میں ہاتھ اُٹھانا بھی ثابت نہیں ہے۔ بےشمارمواقع ہیں کہ وہاں دعا مشروع ہے۔ مگرہاتھ اُٹھانے ثابت ہی نہیں ہیں۔ مثلا کھانے کے بعد یا نیند کے موقع پر وغیرہ۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده ضعيف؛ لجهالة حفص، وضعف ابن لهيعة . إسناده: حدثنا قتيبة بن سعيد: ثنا ابن لهيعة...
قلت: وهذا إسناد ضعيف؛ وله علتان: الأولى: حفص هذا. قال الذهبي: روى عنه ابن لهيعة وحده، لا يدرى من هو؟ . وقال الحافظ في التقريب : مجهول . وفي الباب عن ابن عمر عند الترمذي، وإسناده ضعيف جداً؛ فلا يتقوى الحديث به؛ خلافاً لمن حسنه، وهو مخرح في الإرواء (433) ، وفي الصحيحة تحت الحديث (595) ؛ ولذلك ضعفهما شيخ الإسلام ابن تيمية فقال: لا تقوم بهما حجة . انظر مجموع الفتاوى (22/514- 519) (كذا في الأصل، أنهى الشيخ كلامه دون ذكره للعلة الثانية وهي: ضعف ابن لهيعة.) .
سائب بن یزید اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب دعا کرتے اور اپنے ہاتھ اٹھاتے تو اپنے چہرے پر پھیر لیا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
اس مسئلے کی توضیح کے لئے دیکھئے حدیث 1485 کے فوائد۔ نیز خیال رہے کہ ہر موقع کی دُعا میں ہاتھ اُٹھانا بھی ثابت نہیں ہے۔ بےشمارمواقع ہیں کہ وہاں دعا مشروع ہے۔ مگرہاتھ اُٹھانے ثابت ہی نہیں ہیں۔ مثلا کھانے کے بعد یا نیند کے موقع پر وغیرہ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
یزید ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ جب دعا مانگتے تو اپنے دونوں ہاتھ اوپر اٹھاتے اور انہیں اپنے چہرے پر پھیرتے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Yazid ibn Sa'id al-Kindi (RA): When the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) made supplication (to Allah) he would raise his hands and wipe his face with his hands.