قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ الدُّعَاءِ)

حکم : ضعیف 

1498. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اسْتَأْذَنْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْعُمْرَةِ فَأَذِنَ لِي وَقَالَ لَا تَنْسَنَا يَا أُخَيَّ مِنْ دُعَائِكَ فَقَالَ كَلِمَةً مَا يَسُرُّنِي أَنَّ لِي بِهَا الدُّنْيَا قَالَ شُعْبَةُ ثُمَّ لَقِيتُ عَاصِمًا بَعْدُ بِالْمَدِينَةِ فَحَدَّثَنِيهِ وَقَالَ أَشْرِكْنَا يَا أُخَيَّ فِي دُعَائِكَ

مترجم:

1498.

سیدنا عمر ؓ کا بیان ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے عمرہ کرنے کی رخصت چاہی۔ آپ ﷺ نے مجھے اجازت دے دی اور فرمایا: ”میرے پیارے بھائی! ہمیں اپنی دعا میں مت بھولنا۔“ آپ ﷺ نے ایسے الفاظ فرمائے کہ مجھے ان کے بدلے دنیا بھی ملے تو پسند نہیں۔ شعبہ کہتے ہیں کہ میں بعد میں جناب عاصم سے مدینہ میں ملا تو انہوں نے مجھے یہ حدیث بیان کی۔ ان کے الفاظ یہ تھے: ”میرے عزیز بھائی! ہمیں اپنی دعا میں شریک رکھنا۔“