Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Witr
(Chapter: Sending Salat Upon Other Than The Prophet (saws))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1533.
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک عورت نے نبی کریم ﷺ سے کہا میرے اور میرے شوہر کے لیے دعائے رحمت فرما دیجئیے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تجھ پر اور تیرے شوہر پر اپنی رحمتیں (اور برکتیں) نازل فرمائے۔“
تشریح:
لفظ (صلاة) کے متعدد معانی ہیں۔ ان میں سے ایک معنی دعا ہے۔ اور جو (صلاة) رسول اللہ ﷺ کےلئے ہے۔ وہ اپنے مفہوم میں جامع اور عظیم تر ہے۔ اور اس کے خاص الفاظ ہم مسلمانوں کو تعلیم کر دیئے گئے ہیں جیسے کہ درود ابراہیمی وغیرہ میں ہے۔ غیر نبی کے لئے صلاۃ درود شریف میں بالتبع عموما پڑھی جاتی ہے۔ جیسے کہ (صلی الله علی النبيِّ محمدٍ وعلی آلِهٖ و صحبِهِ أجمعينَ) اور (صلی لله عليه وعلی آلهِ و سلم) جیسے مختصر درود میں آل واصحاب کا ذکر معروف ہے۔ اور آپ ﷺ کو حکم دیا گیا تھا کہ زکوۃ پیش کرنے والوں کے لئے خاص دعا۔ (صلوة) فرمایا کریں۔ جیسے اللہ کا فرمان ہے۔ (خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِم بِهَا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ ۖ إِنَّ صَلَاتَكَ سَكَنٌ لَّهُمْ)(التوبة۔103) ان کے مالوں میں سے صدقہ لیجئے۔ جس سے آپ انہیں پاک کریں۔ اور ان کا تزکیہ فرمایئں۔ اور ان کے حق میں دعائے خیر فرمایئں۔ بلاشبہ آپ کی دعا ان کےلئے سکون کا باعث ہے۔ چنانچہ نبی ﷺ لفظ (صلاة) سے صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین کودعا دیا کرتے تھے۔ جیسے کہ اس حدیث میں وارد ہے مگر یہ صلاۃ بمعنی دعائے رحمت ہے۔ کیونکہ صلاة کا لفظ کئی معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده صحيح، وصححه ابن حبان (912) ) إسناده: حدثنا محمد بن عيسى: ثنا أبو كوانة عن الأسود بن قيس عن نبَيْح العَنَزِيِّ عنه.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات. والحديث أخرجه إسماعيل القاضي في فضل الصلاة على النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رقم (77- بتحقيقي) : حدثنا حجاج قال: ثنا أبو عوانة. وتابعه سفيان عن الأسود بن قيس... به: أخرجه ابن حبان دي صحيحه (1950- الموارد) ثم رواه من طريق أخرى عن سفيان... به أتم منه .
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک عورت نے نبی کریم ﷺ سے کہا میرے اور میرے شوہر کے لیے دعائے رحمت فرما دیجئیے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تجھ پر اور تیرے شوہر پر اپنی رحمتیں (اور برکتیں) نازل فرمائے۔“
حدیث حاشیہ:
لفظ (صلاة) کے متعدد معانی ہیں۔ ان میں سے ایک معنی دعا ہے۔ اور جو (صلاة) رسول اللہ ﷺ کےلئے ہے۔ وہ اپنے مفہوم میں جامع اور عظیم تر ہے۔ اور اس کے خاص الفاظ ہم مسلمانوں کو تعلیم کر دیئے گئے ہیں جیسے کہ درود ابراہیمی وغیرہ میں ہے۔ غیر نبی کے لئے صلاۃ درود شریف میں بالتبع عموما پڑھی جاتی ہے۔ جیسے کہ (صلی الله علی النبيِّ محمدٍ وعلی آلِهٖ و صحبِهِ أجمعينَ) اور (صلی لله عليه وعلی آلهِ و سلم) جیسے مختصر درود میں آل واصحاب کا ذکر معروف ہے۔ اور آپ ﷺ کو حکم دیا گیا تھا کہ زکوۃ پیش کرنے والوں کے لئے خاص دعا۔ (صلوة) فرمایا کریں۔ جیسے اللہ کا فرمان ہے۔ (خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِم بِهَا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ ۖ إِنَّ صَلَاتَكَ سَكَنٌ لَّهُمْ)(التوبة۔103) ان کے مالوں میں سے صدقہ لیجئے۔ جس سے آپ انہیں پاک کریں۔ اور ان کا تزکیہ فرمایئں۔ اور ان کے حق میں دعائے خیر فرمایئں۔ بلاشبہ آپ کی دعا ان کےلئے سکون کا باعث ہے۔ چنانچہ نبی ﷺ لفظ (صلاة) سے صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین کودعا دیا کرتے تھے۔ جیسے کہ اس حدیث میں وارد ہے مگر یہ صلاۃ بمعنی دعائے رحمت ہے۔ کیونکہ صلاة کا لفظ کئی معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے ایک عورت نے نبی اکرم ﷺ سے کہا: میرے اور میرے شوہر کے لیے رحمت کی دعا فرما دیجئیے، آپ ﷺ نے فرمایا: «صَلَّى اللهُ عليكِ وعلى زوجِكِ» ”اللہ تجھ پر اور تیرے شوہر پر رحمت نازل فرمائے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Jabir ibn Abdullah (RA): A woman said to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم): Invoke blessing on me as well as on my husband. The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: May Allah send blessing on you and your husband.