قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الدَّفْعَةِ مِنْ عَرَفَةَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1925 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالشِّعْبِ نَزَلَ فَبَالَ فَتَوَضَّأَ وَلَمْ يُسْبِغْ الْوُضُوءَ قُلْتُ لَهُ الصَّلَاةُ فَقَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَكَ فَرَكِبَ فَلَمَّا جَاءَ الْمُزْدَلِفَةَ نَزَلَ فَتَوَضَّأَ فَأَسْبَغَ الْوُضُوءَ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ ثُمَّ أَنَاخَ كُلُّ إِنْسَانٍ بَعِيرَهُ فِي مَنْزِلِهِ ثُمَّ أُقِيمَتْ الْعِشَاءُ فَصَلَّاهَا وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا شَيْئًا

سنن ابو داؤد:

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: عرفات سے واپسی کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1925.   کریب مولیٰ عبداللہ بن عباس ؓ نے سیدنا اسامہ بن زید ؓ سے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ ﷺ عرفات سے روانہ ہوئے حتیٰ کہ جب گھاٹی میں پہنچے تو اترے، پیشاب کیا، پھر وضو کیا مگر اس میں مبالغہ نہیں تھا۔ میں نے عرض کیا: نماز؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نماز تمہارے آگے ہے۔“ (یعنی آگے پڑھیں گے) پھر آپ ﷺ سوار ہو گئے۔ جب مزدلفہ پہنچے، تو اترے وضو کیا اور کامل وضو کیا۔ پھر نماز کی اقامت کہی گئی تو مغرب کی نماز پڑھائی، پھر ہر شخص نے اپنے اپنے اونٹ کو اپنے اپنے پڑاؤ میں بٹھایا، پھر عشاء کی اقامت کہی گئی تو آپ ﷺ نے نماز پڑھائی اور ان کے مابین کچھ نہیں پڑھا۔