قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الْأَشْهُرِ الْحُرُمِ)

حکم : لم تتم دراسته

ترجمة الباب:

1947 .   حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ فِي حَجَّتِهِ فَقَالَ إِنَّ الزَّمَانَ قَدْ اسْتَدَارَ كَهَيْئَتِهِ يَوْمَ خَلَقَ اللَّهُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ السَّنَةُ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ثَلَاثٌ مُتَوَالِيَاتٌ ذُو الْقِعْدَةِ وَذُو الْحِجَّةِ وَالْمُحَرَّمُ وَرَجَبُ مُضَرَ الَّذِي بَيْنَ جُمَادَى وَشَعْبَانَ

سنن ابو داؤد:

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: حرمت والے مہینوں کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1947.   سیدنا ابوبکر ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے اپنے حج میں خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: ”بلاشبہ زمانہ اپنی اس (اصل) کیفیت پر گھوم آیا ہے (جس پر کہ اپنے پہلے روز تھا) جب کہ اﷲ نے آسمانوں اور زمیں کو پیدا فرمایا تھا۔ سال کے بارہ مہینے ہیں، اور ان میں سے چار مہینے حرمت والے ہیں۔ تین مہینے متواتر ہیں، یعنی ذوالقعدہ، ذوالحجہ اور محرم اور چوتھا مضر کا رجب ہے جو جمادی اور شعبان کے درمیان ہوتا ہے۔“