قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي اللِّعَانِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2258 .   حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: قُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ: رَجُلٌ قَذَفَ امْرَأَتَهُ؟ قَالَ: فَرَّقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَخَوَيْ بَنِي الْعَجْلَانِ، وَقَالَ: >اللَّهُ يَعْلَمُ أَنَّ أَحَدَكُمَا كَاذِبٌ، فَهَلْ مِنْكُمَا تَائِبٌ؟< يُرَدِّدُهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ-، فَأَبَيَا فَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا.

سنن ابو داؤد:

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: لعان کے احکام و مسائل

)
  تمہید باب

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2258.   جناب سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے پوچھا کہ کوئی شخص اپنی بیوی پر تہمت لگائے تو؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے بنی عجلان کے ایک جوڑے میں تفریق کرا دی تھی (عویمر اور اس کی بیوی میں) اور فرمایا تھا: ”ﷲ ہی خوب جانتا ہے، تم دونوں میں سے ایک جھوٹا ہے، تو کیا تم میں سے کوئی توبہ کر رہا ہے؟“ آپ نے اپنی یہ بات تین بار دہرائی مگر انہوں نے انکار کر دیا۔ چنانچہ آپ نے ان میں تفریق کرا دی۔