موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ)
حکم : ضعیف
2275 . حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ أَبُو يَحْيَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ مَوْلَى الْحَسَنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِي اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَبَاحٍ، قَالَ: زَوَّجَنِي أَهْلِي أَمَةً لَهُمْ رُومِيَّةً، فَوَقَعْتُ عَلَيْهَا، فَوَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ مِثْلِي، فَسَمَّيْتُهُ عَبْدَ اللَّهِ، ثُمَّ وَقَعْتُ عَلَيْهَا فَوَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ مِثْلِي، فَسَمَّيْتُهُ عُبَيْدَ اللَّهِ، ثُمَّ طَبِنَ لَهَا غُلَامٌ لِأَهْلِي رُومِيٌّ، يُقَالُ لَهُ: يُوحَنَّهْ، فَرَاطَنَهَا بِلِسَانِهِ، فَوَلَدَتْ غُلَامًا، كَأَنَّهُ وَزَغَةٌ مِنَ الْوَزَغَاتِ، فَقُلْتُ لَهَا: مَا هَذَا؟ فَقَالَتْ: هَذَا لِيُوحَنَّهْ، فَرَفَعْنَا إِلَى عُثْمَانَ، أَحْسَبُهُ قَالَ مَهْدِيٌّ قَالَ: فَسَأَلَهُمَا، فَاعْتَرَفَا، فَقَالَ لَهُمَا: أَتَرْضَيَانِ أَنْ أَقْضِيَ بَيْنَكُمَا بِقَضَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى أَنَّ الْوَلَدَ لِلْفِرَاشِ،- وَأَحْسَبُهُ قَالَ فَجَلَدَهَا وَجَلَدَهُ، وَكَانَا مَمْلُوكَيْنِ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: طلاق کے احکام و مسائل
باب: بچہ بستر والے کا ہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2275. رباح کا بیان ہے کہ میرے گھر والوں نے اپنی ایک رومی لونڈی سے میری شادی کر دی۔ میں اس سے ہمبستر ہوا تو اس نے بچہ جنا، سیاہ رنگ کا، میری طرح۔ میں نے اس کا نام عبداللہ رکھا۔ میں پھر اس کے ساتھ ہمبستر ہوا تو اس نے کالے رنگ کا بچہ جنم دیا، جیسے کہ میں ہوں۔ میں نے اس کا نام عبیداللہ رکھا۔ پھر میرے گھر والوں کے ایک غلام یوحنہ نامی نے اس کے ساتھ خرابی کی، اس کے ساتھ اپنی رومی زبان میں باتیں کیں۔ چنانچہ اس نے بچہ جنا جیسے کہ کوئی سام ابرص (گرگٹ) ہو میں نے لونڈی سے پوچھا: یہ کیا ہے؟ اس نے کہا: یہ یوحنہ سے ہے۔ ہم نے اس کا مقدمہ سیدنا عثمان ؓ کے سامنے پیش کیا۔ انہوں نے ان دونوں سے پوچھا تو انہوں نے اعتراف کر لیا۔ انہوں نے کہا: کیا تم راضی ہو کہ میں تم میں رسول اللہ ﷺ والا فیصلہ کروں؟ رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ فرمایا ہے کہ بچہ بستر والے کا ہے۔ راوی نے کہا: میرا خیال ہے پھر آپ نے ان دونوں کو درے لگائے اور وہ دونوں مملوک اور غلام تھے۔