قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فِي الْمَرْأَةِ هَلْ تَنْقُضُ شَعْرَهَا عِنْدَ الْغُسْلِ)

حکم : حسن

ترجمة الباب:

252 .   حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا ابْنُ نَافِعٍ يَعْنِي الصَّائِغَ، عَنْ أُسَامَةَ عَنِ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ... بِهَذَا الْحَدِيثِ. قَالَتْ: فَسَأَلْتُ لَهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ بِمَعْنَاهُ... قَالَ فِيهِ: >وَاغْمِزِي قُرُونَكِ عِنْدَ كُلِّ حَفْنَةٍ

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: کیا عورت غسل میں اپنے سر کے بال کھولے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

252.   ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ ایک عورت ان کے پاس آئی اور یہی مسئلہ دریافت کیا۔ وہ کہتی ہیں کہ میں نے اس کی خاطر رسول اللہ ﷺ سے پوچھا، اور اوپر کی حدیث کے ہم معانی بیان کیا، اس روایت میں ہے ”ہر لپ ڈالنے کے بعد اپنے بالوں کی چوٹیاں نچوڑ ڈال۔“