قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ الْوَسْمِ فِي الْوَجْهِ وَالضَّرْبِ فِي الْوَجْهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2564 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرَّ عَلَيْهِ بِحِمَارٍ قَدْ وُسِمَ فِي وَجْهِهِ، فَقَالَ: >أَمَا بَلَغَكُمْ أَنِّي قَدْ لَعَنْتُ مَنْ وَسَمَ الْبَهِيمَةَ فِي وَجْهِهَا، أَوْ ضَرَبَهَا فِي وَجْهِهَا؟!<. فَنَهَى عَنْ ذَلِكَ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: چہرے پر مارنا یا اس پر داغ لگانا منع ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2564.   سیدنا جابر ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کے پاس سے ایک گدھا لے جایا گیا جس کے چہرے پر داغ دیا گیا تھا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تمہیں یہ بات نہیں پہنچی کہ میں نے ایسے شخص پر لعنت کی ہے جو کسی جانور کو اس کے چہرے پر داغے یا اس کے منہ پر مارے؟“ چنانچہ آپ ﷺ نے اس کام سے منع فرما دیا۔