قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الطَّاعَةِ)

حکم : صحیح 

2625. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِي اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ جَيْشًا، وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا، وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَسْمَعُوا لَهُ وَيُطِيعُوا، فَأَجَّجَ نَارًا، وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَقْتَحِمُوا فِيهَا، فَأَبَى قَوْمٌ أَنْ يَدْخُلُوهَا، وَقَالُوا: إِنَّمَا فَرَرْنَا مِنَ النَّارِ! وَأَرَادَ قَوْمٌ أَنْ يَدْخُلُوهَا فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >لَوْ دَخَلُوهَا أَوْ دَخَلُوا فِيهَا، لَمْ يَزَالُوا فِيهَا<، وَقَالَ: >لَا طَاعَةَ فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ، إِنَّمَا الطَّاعَةُ فِي الْمَعْرُوفِ<.

مترجم:

2625.

سیدنا علی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک لشکر روانہ فرمایا اور ان پر ایک شخص (عبداللہ بن قیس ؓ) کو امیر بنایا اور ان (لشکر والوں) کو حکم دیا کہ امیر کی بات سنیں اور اس کی اطاعت کریں، تو اس نے آگ بھڑکائی اور انہیں حکم دیا کہ اس میں کود جائیں تو ایک قوم نے اس کی یہ بات ماننے سے انکار کر دیا اور کہنے لگے کہ ہم آگ ہی سے تو بھاگے ہیں (مسلمان ہوئے ہیں) اور کچھ دوسرے لوگوں نے آگ میں کود جانے کا ارادہ کیا۔ نبی کریم ﷺ کو یہ خبر پہنچی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر یہ اس میں داخل ہو جاتے تو پھر ہمیشہ اسی میں رہتے۔“ اور فرمایا: ”ﷲ کی نافرمانی میں کوئی اطاعت نہیں، اطاعت ہمیشہ نیکی کے کاموں میں ہے۔“