قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الرُّسُلِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2762 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ حَارِثَةَ بْنِ مُضَرِّبٍ، أَنَّهُ أَتَى عَبْدَ اللَّهِ، فَقَالَ: مَا بَيْنِي وَبَيْنَ أَحَدٍ مِنَ الْعَرَبِ حِنَةٌ، وَإِنِّي مَرَرْتُ بِمَسْجِدٍ لِبَنِي حَنِيفَةَ، فَإِذَا هُمْ يُؤْمِنُونَ بِمُسَيْلِمَةَ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِمْ عَبْدَ اللَّهِ، فَجِيءَ بِهِمْ، فَاسْتَتَابَهُمْ غَيْرَ ابْنِ النَّوَّاحَةِ! قَالَ لَهُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُول:ُ >لَوْلَا أَنَّكَ رَسُولٌ, لَضَرَبْتُ عُنُقَكَ<. فَأَنْتَ الْيَوْمَ لَسْتَ بِرَسُولٍ، فَأَمَرَ قَرَظَةَ بْنَ كَعْبٍ فَضَرَبَ عُنُقَهُ فِي السُّوقِ، ثُمَّ قَالَ: مَنْ أَرَادَ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى ابْنِ النَّوَّاحَةِ قَتِيلًا بِالسُّوقِ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: سفیر اور قاصدوں ( کی حرمت ) کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2762.   حارثہ بن مضرب ؓ سے منقول ہے کہ وہ سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس آئے (جبکہ وہ کوفہ میں والی تھے) اور کہا: مجھے کسی عرب سے کوئی عداوت نہیں اور میں قبیلہ بنو حنیفہ کی مسجد سے گزرا ہوں تو میں نے انہیں پایا ہے کہ وہ لوگ مسلیمہ پر ایمان رکھتے ہیں (یہ مسجد کوفہ ہی میں تھی) پس سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے انہیں بلوا لیا، انہیں لایا گیا تو انہوں نے (عبداللہ بن مسعود ؓ نے) ان سے توبہ کروائی، سوائے ابن نواحہ کے، عبداللہ بن مسعود ؓ نے اس سے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے کہ آپ ﷺ نے (تجھ سے) کہا تھا: ”اگر تو سفیر نہ ہوتا تو میں تیری گردن اڑا دیتا۔“ اور آج تو سفیر یا قاصد نہیں ہے۔ چنانچہ انہوں نے قرظہ بن کعب ؓ کو حکم دیا تو انہوں نے اس کو بازار میں (سر عام) قتل کر دیا۔ پھر فرمایا جو ابن نواحہ کو مقتول دیکھنا چاہتا ہے وہ اسے بازار میں دیکھ لے۔