موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابٌ فِي مِيرَاثِ ذَوِي الْأَرْحَامِ)
حکم : ضعیف
2903 . حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْكِنْدِيُّ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ عَنْ جِبْرِيلَ بْنِ أَحْمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ عِنْدِي مِيرَاثَ رَجُلٍ مِنْ الْأَزْدِ وَلَسْتُ أَجِدُ أَزْدِيًّا أَدْفَعُهُ إِلَيْهِ قَالَ اذْهَبْ فَالْتَمِسْ أَزْدِيًّا حَوْلًا قَالَ فَأَتَاهُ بَعْدَ الْحَوْلِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أَجِدْ أَزْدِيًّا أَدْفَعُهُ إِلَيْهِ قَالَ فَانْطَلِقْ فَانْظُرْ أَوَّلَ خُزَاعِيٍّ تَلْقَاهُ فَادْفَعْهُ إِلَيْهِ فَلَمَّا وَلَّى قَالَ عَلَيَّ الرَّجُلُ فَلَمَّا جَاءَهُ قَالَ انْظُرْ كُبْرَ خُزَاعَةَ فَادْفَعْهُ إِلَيْهِ
سنن ابو داؤد:
کتاب: وراثت کے احکام و مسائل
باب: ذوی الارحام کی وراثت کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2903. جناب عبداللہ بن بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہا کہ ر سول اللہ ﷺ کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا : میرے پاس قبیلہ ازد کے ایک آدمی کی میراث ہے اور مجھے کوئی ازدی نہیں ملا کہ اسے دے دوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” جاؤ ایک سال تک تلاش کرتے رہو کہ کوئی قبیلہ ازد سے مل جائے ۔ “ چنانچہ وہ ایک سال کے بعد آیا اور کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے کوئی ازدی نہیں ملا کہ اس کے حوالے کر دوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” جاؤ اور بنو خزاعہ کا جو آدمی تمہیں سب سے پہلے ملے یہ اس کے حوالے کر دو ۔ “ جب اس نے پیٹھ پھیری تو آپ ﷺ نے فرمایا ” اس آدمی کو میری پاس لاؤ ۔ “ جب وہ آیا تو آپ ﷺ نے فرمایا ” خزاعہ کا بڑا آدمی دیکھو یعنی جو جد اعلیٰ سے قریب تر ہو ۔ تو یہ میراث اس کے حوالے کر دو ۔ “