تشریح:
محررون سے مراد وہ لوگ ہیں۔ جو پہلے غلام تھے پھر آذاد ہوگئے، دیوان میں ان کا مستقل اندراج نہ ہوتا تھا۔ بلکہ اپنے آقائوں کے ساتھ ہی اس کا اندراج ہوتا، اب آزاد ہونے کے بعد ان کی مستقل حیثیت کو تسلیم کرنا اور ان کا باقاعدہ حصہ دینا ضروری تھا، کیونکہ اب ان کی ضرورتوں کی ذمہ داری ان کے سابق آقائوں پر نہ تھی۔ بعض علماء محررون سے وہ غلام مراد لیتے ہیں۔ جنھوں نے مالکوں سے یہ معاہدہ طے کرلیا ہو کہ وہ اپنی متفق علیہ قیمت مالکوں کو ادا کرکےآذاد ہوں گے۔ اس ادائگی میں ان کی مدد بیت المال سے کی جائے گی۔