قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي تَحْوِيلِ الْمَيِّتِ مِنْ مَوْضِعِهِ لِلْأَمْرِ يَحْدُثُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3232 .   حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ أَبِي مَسْلَمَةَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ دُفِنَ مَعَ أَبِي رَجُلٌ فَكَانَ فِي نَفْسِي مِنْ ذَلِكَ حَاجَةٌ فَأَخْرَجْتُهُ بَعْدَ سِتَّةِ أَشْهُرٍ فَمَا أَنْكَرْتُ مِنْهُ شَيْئًا إِلَّا شُعَيْرَاتٍ كُنَّ فِي لِحْيَتِهِ مِمَّا يَلِي الْأَرْضَ

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: کسی وجہ سے میت کو اس کی جگہ سے منتقل کر دینا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3232.   سیدنا جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میرے والد ایک دوسرے آدمی کے ساتھ دفن کیے گئے تو اس وجہ سے میرے جی میں تھا کہ ان کو وہاں سے نکال لوں ۔ چنانچہ میں نے انہیں چھ ماہ بعد وہاں سے نکالا ، تو ان میں کوئی تبدیلی نہ آئی تھی سوائے ڈاڑھی کے چند بالوں کے جو زمین کے ساتھ لگے ہوئے تھے ۔