موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابٌ فِيمَنْ حَلَفَ يَمِينًا لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالًا لِأَحَدٍ)
حکم : صحیح
3245 . حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ وَرَجُلٌ مِنْ كِنْدَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ الْحَضْرَمِيُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذَا غَلَبَنِي عَلَى أَرْضٍ كَانَتْ لِأَبِي فَقَالَ الْكِنْدِيُّ هِيَ أَرْضِي فِي يَدِي أَزْرَعُهَا لَيْسَ لَهُ فِيهَا حَقٌّ قَالَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْحَضْرَمِيِّ أَلَكَ بَيِّنَةٌ قَالَ لَا قَالَ فَلَكَ يَمِينُهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ فَاجِرٌ لَا يُبَالِي مَا حَلَفَ عَلَيْهِ لَيْسَ يَتَوَرَّعُ مِنْ شَيْءٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ لَكَ مِنْهُ إِلَّا ذَاكَ فَانْطَلَقَ لِيَحْلِفَ لَهُ فَلَمَّا أَدْبَرَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا لَئِنْ حَلَفَ عَلَى مَالٍ لِيَأْكُلَهُ ظَالِمًا لَيَلْقَيَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَهُوَ عَنْهُ مُعْرِضٌ
سنن ابو داؤد:
کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل
باب: جو شخص کسی کا مال مار لینے کے لیے قسم کھائے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3245. جناب علقمہ بن وائل بن حجر حضری اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضر موت اور ( قبیلہ کندہ ) کندہ کے دو آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے تو حضرمی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! یہ شخص میرے باپ کی زمین پر قابض ہو گیا ہے ۔ کندی نے کہا : یہ میری زمین ہے ، میرے قبضے میں ہے ، میں ہی اسے کاشت کرتا ہوں اور اس کا اس میں کوئی حق نہیں ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے حضرمی سے کہا : ” کیا تیرے پاس گواہ ہیں ؟ ” اس نے کہا : نہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تو تمہیں اس کی قسم قبول کرنی ہو گی ۔ “ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! یہ فاجر آدمی ہے ، اسے کوئی پروا نہیں کہ کیا قسم کھا رہا ہے ، یہ کسی چیز سے پرہیز نہیں کرتا ، تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” تمہارے لیے اس کی طرف سے بس یہی ہے ” کہ وہ قسم کھائے ۔ “ چنانچہ وہ قسم کھانے کے لیے تیار ہو گیا ۔ جب اس نے پشت پھیری تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اگر اس نے قسم کھا لی کہ ظلم سے مال کھا لے تو یہ اللہ سے ملے گا اس حال میں کہ وہ اس سے رخ پھیرے ہوئے ہو گا ۔ “