قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ فِي التَّشْدِيدِ فِي الدَّيْنِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3343 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَكِّلِ الْعَسْقَلَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُصَلِّي عَلَى رَجُلٍ مَاتَ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ، فَأُتِيَ بِمَيِّتٍ، فَقَالَ: >أَعَلَيْهِ دَيْنٌ؟<، قَالُوا: نَعَمْ, دِينَارَانِ، قَالَ: >صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ<، فَقَالَ أَبُو قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيُّ: هُمَا عَلَيَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ! قَالَ: فَصَلَّى عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, قَالَ: >أَنَا أَوْلَى بِكُلِّ مُؤْمِنٍ مِنْ نَفْسِهِ، فَمَنْ تَرَكَ دَيْنًا فَعَلَيَّ قَضَاؤُهُ، وَمَنْ تَرَكَ مَالًا فَلِوَرَثَتِهِ<.

سنن ابو داؤد:

کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: قرضے کا معاملہ انتہائی سخت ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3343.   سیدنا جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کسی ایسے آدمی کا جنازہ نہ پڑھایا کرتے تھے جس پر قرضہ باقی ہوتا، ایک میت کو لایا گیا تو آپ ﷺ نے پوچھا: ”کیا اس پر قرضہ ہے؟“ صحابہ نے کہا: ہاں دو دینار ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم لوگ اپنے ساتھی کا جنازہ پڑھ لو۔“ پھر سیدنا ابوقتادہ انصاری ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہ میرے ذمے ہے، تو رسول اللہ ﷺ نے اس کا جنازہ پڑھایا۔ پھر جب اللہ نے اپنے رسول کے لیے فتوحات کا دروازہ کھول دیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں ہر مومن کے لیے اس کی جان سے قریب تر ہوں۔ سو جس نے کوئی قرضہ چھوڑا اس کی ادائیگی میرے ذمے ہے اور جس نے کوئی مال چھوڑا ہو تو وہ اس کے وارثوں کا ہے۔“