موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: مرسل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابُ اجْتِهَادِ الرَّأْيِ فِي الْقَضَاءِ)
حکم : ضعیف
3592 . حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي عَوْنٍ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ عَمْرِو ابْنِ أَخِي الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ-، عَنْ أُنَاسٍ مِنْ أَهْلِ حِمْصَ مِنْ أَصْحَابِ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ, أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا أَرَادَ أَنْ يَبْعَثَ مُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ قَالَ: >كَيْفَ تَقْضِي إِذَا عَرَضَ لَكَ قَضَاءٌ؟<. قَالَ: أَقْضِي بِكِتَابِ اللَّهِ! قَالَ: >فَإِنْ لَمْ تَجِدْ فِي كِتَابِ اللَّهِ؟<، قَالَ: فَبِسُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >فَإِنْ لَمْ تَجِدْ فِي سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَا فِي كِتَابِ اللَّهِ؟!، قَالَ: أَجْتَهِدُ رَأْيِي وَلَا آلُو، فَضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدْرَهُ، وَقَالَ: >الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي وَفَّقَ رَسُولَ رَسُولِ اللَّهِ، لِمَا يُرْضِي رَسُولَ اللَّهِ<.
سنن ابو داؤد:
کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل
باب: فیصلہ کرنے میں اجتہاد اور رائے سے کام لینا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3592. سیدنا معاذ بن جبل ؓ کے بعض اصحاب نے روایت کیا جو اہل حمص میں سے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے جب ارادہ فرمایا کہ سیدنا معاذ ؓ کو یمن بھیجیں تو آپ ﷺ نے پوچھا: ”جب کوئی مقدمہ تمہارے سامنے پیش ہو گا تو فیصلہ کیسے کرو گے؟“ انہوں نے کہا: میں ﷲ کی کتاب سے فیصلہ کروں گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر کتاب اﷲ میں نہ ملا تو؟“ کہا کہ پھر رسول اللہ ﷺ کی سنت سے۔ فرمایا: ”اگر رسول اللہ ﷺ کی سنت اور کتاب اﷲ میں بھی نہ ملا تو؟“ کہا کہ میں اپنی رائے استعمال کرنے میں کمی نہیں کروں گا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے ان کا سینہ تھپکایا اور فرمایا: ”حمد ہے اس اﷲ کی جس نے رسول اﷲ کے پیامبر کو اس بات کی توفیق دی جس پر اﷲ کا رسول خوش ہے۔“