Abu-Daud:
Foods (Kitab Al-At'imah)
(Chapter: Regarding eating while reclining)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3771.
جناب شعیب بن عبداللہ بن عمرو اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کو کبھی نہیں دیکھا گیا کہ آپ ﷺ نے تکیہ لگا کر کھانا کھایا ہو یا دو آدمیوں نے بھی آپ ﷺ کی ایڑیاں روندی ہوں۔ (ایسے نہیں ہوا کہ آپ ﷺ تکبرانہ انداز سے آگے آگے چلیں اور لوگ آپ ﷺ کے پیچھے ہوں)۔
تشریح:
توضیح: (إقعاء) یعنی اس طرح زمین پر بیٹھ جانا کہ پنڈلیاں سامنے کھڑی ہوں۔ اس صورت میں بعض اوقات پیچھے سہارا بھی لینا پڑتا ہے۔ لہذا اس سے یہ استشہاد کیا جا سکتا ہے۔ کہ بیماری اور کمزوری وغیرہ کی صورت میں سہارا لینا جائز ہے۔ فتح الباری میں ہے کہ ایک روایت میں (مقع) کی بجائے (محتفز) کا لفظ آیا ہے۔ یعنی اکڑوں بیٹھے ہوئے تھے۔ بہرحال عام روایات سے ثابت ہے کہ سہارا لے کر (ٹیک لگا کر) کھانا سنت کے خلاف ہے۔ علامہ خطابی خوب جم کر اور بکھر کر کے بیٹھنے کو بھی (اتکا) میں شمار کرتے ہیں۔ جیسے کہ آلتی پالتی مار کر بیٹھنا کہ اس صورت میں انسان بہت زیادہ کھانا کھا لیتا ہے۔ الا یہ کہ کوئی عذرہو۔ علمائے کرام (غزالی وغیرہ) افضل صورت یہ بتاتے ہیں کہ گھٹنوں کے بل بیٹھے یا دایاں گھٹنا کھڑا کیا ہو۔اور بایئں پر بیٹھ جائے جیسے کہ بعض دوسری روایات سے ثابت ہوتا ہے۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
جناب شعیب بن عبداللہ بن عمرو اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کو کبھی نہیں دیکھا گیا کہ آپ ﷺ نے تکیہ لگا کر کھانا کھایا ہو یا دو آدمیوں نے بھی آپ ﷺ کی ایڑیاں روندی ہوں۔ (ایسے نہیں ہوا کہ آپ ﷺ تکبرانہ انداز سے آگے آگے چلیں اور لوگ آپ ﷺ کے پیچھے ہوں)۔
حدیث حاشیہ:
توضیح: (إقعاء) یعنی اس طرح زمین پر بیٹھ جانا کہ پنڈلیاں سامنے کھڑی ہوں۔ اس صورت میں بعض اوقات پیچھے سہارا بھی لینا پڑتا ہے۔ لہذا اس سے یہ استشہاد کیا جا سکتا ہے۔ کہ بیماری اور کمزوری وغیرہ کی صورت میں سہارا لینا جائز ہے۔ فتح الباری میں ہے کہ ایک روایت میں (مقع) کی بجائے (محتفز) کا لفظ آیا ہے۔ یعنی اکڑوں بیٹھے ہوئے تھے۔ بہرحال عام روایات سے ثابت ہے کہ سہارا لے کر (ٹیک لگا کر) کھانا سنت کے خلاف ہے۔ علامہ خطابی خوب جم کر اور بکھر کر کے بیٹھنے کو بھی (اتکا) میں شمار کرتے ہیں۔ جیسے کہ آلتی پالتی مار کر بیٹھنا کہ اس صورت میں انسان بہت زیادہ کھانا کھا لیتا ہے۔ الا یہ کہ کوئی عذرہو۔ علمائے کرام (غزالی وغیرہ) افضل صورت یہ بتاتے ہیں کہ گھٹنوں کے بل بیٹھے یا دایاں گھٹنا کھڑا کیا ہو۔اور بایئں پر بیٹھ جائے جیسے کہ بعض دوسری روایات سے ثابت ہوتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Anas (RA) said: The Prophet(صلی اللہ علیہ وسلم) sent me(for some work), and when I returned to him found him eating dates and squatting.