مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3783.
سیدنا ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ روٹی کا ثرید اور حیس کا ثرید رسول اللہ ﷺ کو سب کھانوں سے زیادہ پسند تھا۔ امام ابوداؤد ؓ نے بیان کیا کہ یہ ضعیف ہے۔
تشریح:
فائدہ: یہ روایت سندا ضعیف ہے۔ تاہم دیگر احادیث سے ثرید کی فضیلت ثابت ہے۔ جیسے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا عائشہ کی دیگر عورتوں پر فضیلت ایسی ہے جیسے ثرید کو دیگر کھانوں پر (صحیح البخاري، الأطعمة، حدیث: 5419۔ و صحیح مسلم، فضائل الصحابة، حدیث: 2446) اور اوپر زکر ہوا ہے کہ آپ ﷺکےا ایک درزی صحابی نے اپنی ایک دعوت میں آپ ﷺکو ثرید ہی پیش کیا تھا۔ (صحیح البخاري، الأطعمة، حدیث: 5420) اور یہ ایک ہلکا مقوی اور زود ہضم کھانا ہوتا ہے۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
تمہید باب
ثرد بنیادی طور پر توڑنے ''ٹکڑے کرنے کے معنی دیتا ہے۔شوربے میں ٹکڑے بھگو لئے جایئں تو اسے ثرید کہتے ہیں۔جب کہ کھجور اور گھی اور پنیر وغیرہ کے مرکب کو ''حیس'' کہتے ہیں۔
سیدنا ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ روٹی کا ثرید اور حیس کا ثرید رسول اللہ ﷺ کو سب کھانوں سے زیادہ پسند تھا۔ امام ابوداؤد ؓ نے بیان کیا کہ یہ ضعیف ہے۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: یہ روایت سندا ضعیف ہے۔ تاہم دیگر احادیث سے ثرید کی فضیلت ثابت ہے۔ جیسے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا عائشہ کی دیگر عورتوں پر فضیلت ایسی ہے جیسے ثرید کو دیگر کھانوں پر (صحیح البخاري، الأطعمة، حدیث: 5419۔ و صحیح مسلم، فضائل الصحابة، حدیث: 2446) اور اوپر زکر ہوا ہے کہ آپ ﷺکےا ایک درزی صحابی نے اپنی ایک دعوت میں آپ ﷺکو ثرید ہی پیش کیا تھا۔ (صحیح البخاري، الأطعمة، حدیث: 5420) اور یہ ایک ہلکا مقوی اور زود ہضم کھانا ہوتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ کا سب سے زیادہ پسندیدہ کھانا روٹی کا ثرید اور حیس کا ثرید تھا (جسے پنیر اور گھی سے تیار کیا جاتا تھا)۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث ضعیف ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah ibn 'Abbas (RA): The food the Apostle of Allah (ﷺ) liked best was tharid made from bread and tharid made from Hays.