مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3791.
سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں ایک نوخیز مضبوط لڑکا تھا۔ میں نے ایک خرگوش شکار کیا، پھر میں نے اسے بھون لیا۔ تو سیدنا ابوطلحہ ؓ نے مجھے اس کا پچھلا دھڑ دے کر نبی کریم ﷺ کی خدمت میں بھیجا۔ میں اسے آپ کے پاس لے آیا تو آپ نے اسے قبول فرما لیا۔
تشریح:
فائدہ: رسول اللہ ﷺ کا اس ہدیے کو قبول فرما لینا اس کے حلال ہونے کی دلیل ہے۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں ایک نوخیز مضبوط لڑکا تھا۔ میں نے ایک خرگوش شکار کیا، پھر میں نے اسے بھون لیا۔ تو سیدنا ابوطلحہ ؓ نے مجھے اس کا پچھلا دھڑ دے کر نبی کریم ﷺ کی خدمت میں بھیجا۔ میں اسے آپ کے پاس لے آیا تو آپ نے اسے قبول فرما لیا۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: رسول اللہ ﷺ کا اس ہدیے کو قبول فرما لینا اس کے حلال ہونے کی دلیل ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ میں ایک قریب البلوغ لڑکا تھا، میں نے ایک خرگوش کا شکار کیا اور اسے بھونا پھر ابوطلحہ ؓ نے اس کا پچھلا دھڑ مجھ کو دے کر نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں بھیجا میں اسے لے کر آیا تو آپ نے اسے قبول کیا۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Anas b. Malik (RA) said: I was an adolescent boy. I hunted a hare and roasted it. Abu Talha (RA) sent its hunch through me to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم), so I brought it to him and he accepted it.